محکمہ دیہی ترقی جموں کے ڈائریکٹر آر کے بٹ کے دفتر میں رشوت میں اضافہ

0
0

کمیشن اور رشوت خوری کی بنیاد پر محکمہ دیہی ترقی سرگرم : چوہدری میر حسین
عمرارشدملک
راجوری محکمہ دیہی ترقی جموں کشمیر میں جہاں منریگا کے تحت مختلف قسم کے کام کئے جارہے ہیں تو وہیں اس محکمہ میں کمیشن اور رشوت خوری میں بھی اضافہ ہوگیا ہے اور ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت میں ہی رشوت خوری میں اضافہ ہوا ۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی پی کے زونل صدر درہال بدھل چوہدری امیر حسین نے نمائندہ لازوال سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاک بنگلو راجوری میں ضلع ڈیولپمنٹ کی جائزہ میٹنگ ختم ہونے کے بعد وہاں موجودہ ڈائریکٹر دیہی ترقی جموں آر کے بٹ سے کچھ بات چیت کرنی چاہی لیکن ڈائریکٹر نے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ آپ میرے آفیسر نہیں ہو کہ میں کسی سوال کا جواب دوں اور پھر انہوں نے مجھے کہا کہ کوئی کام ہے تو جموں دفتر آئیے یہاں میرے پاس وقت نہیں ہے اس کے بعد وہ گاڑی میں بیٹھ کر ہوٹل میں چلے گئے اور تقریباً4بجے تک ہوٹل میں ہی رہے ۔ چوہدری امیر حسین نے بتایا کہ پیڑی کے کچھ پروجیکٹ بنا کر میں جموں ڈائر یکٹر آفس گیا اور ایک بار نہیں بلکہ 5بار گیا لیکن ہر بار مجھے ایک ہفتے کے بعد آنے کے لئے کہتے اور ہر بار یہی بات مجھے کہہ کر وہاں سے روانہ کرتے ۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ دیہی ترقی کے ڈائریکٹر آفس میں صرف رشوت اور کمیشن کی بنیاد پر کام ہوتے ہیں اور اس کام میں ڈپٹی ڈائریکٹر عاشق بٹ بھی ملوث ہےں اور وزیر دیہی ترقی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ دیہی ترقی ضلع راجوری اور پونچھ کے کچھ چھوٹے بڑے ملازمین بھی شامل ہیں جو سی ڈی پنچایت کا لاکھوں کا فنڈ لاتے ہیں اورآپس میں ہی کھا جاتے ہیں لیکن جہاں ضرورت ہے وہاں کے لئے کوئی فنڈس نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہا کہ اس بار بھی چند روز قبل راجوری پونچھ کے کچھ لوگوں نے یہاں کے ملازمین کی مدد سے کمیشن دے کر لاکھوں کے فنڈ لائے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ان فنڈس کی تحقیقات کرے کیونکہ جن کاموں کے لئے یہ فنڈ لائے گے ہیں وہ پہلے سے ہی منریگا کے تحت ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے وزیر برائے دیہی ترقی وپنچایتی راج عبدالحق خان اور وزیر خوراک چوہدری ذوالفقار علی سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈائریکٹر دیہی ترقی آر کے بٹ اور ڈپٹی ڈائریکٹر عاشق بٹ کو تبدیل کرےں کیونکہ ان دونوں آفیسران نے جموں ڈائریکٹر آفیس میں رشوت خوری کے بازار کو گرم کیا ہے اور مال دار اسامیوں سے اچھی خاصی رشوت لے کر فنڈس رلیز کرتے ہیں ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا