محکمہ تعلیم کے جانب سے تمام طرح کی سہولیات کے بلند بانگ دعوئوں کی بیچ

0
0

طلباء مفت کتابوں سے ابھی تک محروم ، پڑھائی کا ہورہا ہے نقصان ،والدین ہیں پریشان
عاشق حسین وانی
بونجواہ؍؍جہاں محکمہ تعلیم کی جانب سے تعلیمی معیار میں بہتری لانے اور تمام طرح کی سہولیات میسر کرنے کیلئے اس وقت ہر ممکن کوشش جارہی ہے اور بلند بانگ دعوے کے جا رہے ہیں۔ وہیں دوسری طرف اسکول کے بچوں کو ابھی تک کتابیں وہ گزار نہیں ہوئی ہیں۔ اسکولی طلباء دن رات اس انتظار میں ہیں کہ کب گورنمنٹ ہمیں مفت کتابیں فراہم کرے اور ہم اپنی پڑھائی جاری رکھیں والدین کے جانب سے کافی عرصہ سے نمائندہ ’لازوال ‘کو بتایا جارہا تھا کہ بچوں کی پڑھائی شروع ہوئی ہے اور بچے مفت کتابوں کے انتظار میں اپنی پڑھائی کا نقصان کر رہے ہیں اور روزانہ اس امید کے ساتھ سکول جاتے ہیں کہ آج ہمیں اسکلول میں کتابیں دیں گے اور ہم خوشی خوشی سے اپنا سبق پڑھیں گے لیکن انتظار کے سوا کچھ حاصل نہیں ہو رہا ہے۔ والدین اور بچوں نے محکمہ تعلیم کے اعلی عہدیداران سے مانگ کی ہے کہ اسکول کے طلباء کو جلد از جلد کتابیں فراہم کی جانی چاہیے تا کہ بچوں کا مزید نقصان نہ ہومذید والدین نے اس بات کا تذکرہ بھی کیا کہ اسکولوں میں عملے کی کمی کو بھی پورا کیا جائے۔ کچھ اسکولوں میں بچے زیادہ اور عملہ بہت ہی کم ہے اور کچھ اسکولوں میں بچے کم اور عملا زیادہ ہے ۔کچھ اساتذہ تعینات دیہاتی اسکولوں میں ہیں اور شہروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ سی ای او کشتواڑ سے پرزور مانگ ہے کہ عملے کی کمی کو دور کیا جائے اور ان ساتذہ کو اپنی اصلی جگہ واپس لایا جایا جو اپنی من مرضی سے دوسری جگہ تعینات ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا