متحد ہوکر سڑکوں پر نکلیں تاکہ بجلی کو نجکاری سے بچایا جائے :شیو سینا

0
0

ساہنی نے 300 یونٹ مفت بجلی، بقایا بلوں کی معافی کا مطالبہ کیا
لازوال ڈیسک
ادھم پور؍؍ منیش ساہنی، صدر شیوسینا (یو بی ٹی) جموں و کشمیر نے غریبوں اور عام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے 300 یونٹ تک مفت بجلی اور تمام زیر التواء بجلی کے بلوں میں معافی کا مطالبہ کیا ہے۔جموں خطہ کے ادھم پور ضلع میں ایک پروگرام سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام منتخب حکومت کی ناکامی کا شکار ہیں۔ ان کی آواز نہیں سنی جا رہی اور انتظامیہ من مانی کر رہی ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ ترقی اور ٹکنالوجی کے خلاف نہیں ہیں، لیکن گزشتہ 35 سالوں سے جموں و کشمیر کے لوگوں نے دہشت گردی اور اب آرٹیکل 370 کی منسوخی کا خمیازہ اٹھایا ہے، جس نے ریاست کی خصوصی حیثیت کو چھین لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جاری معاشی سست روی، مہنگائی کی بلند شرح اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے لوگوں پر مزید بوجھ ڈال دیا ہے۔ساہنی نے کہاکہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی سرفہرست ریاستوں میں ہونے کے باوجود جموں و کشمیر میں بجلی کی شرحوں میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ چار سالوں میں عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ تین بار بجلی کے میٹر تبدیل کرنے میں لاکھوں روپے ضائع ہوچکے ہیں جس سے مشکلات کا سامنا ہے اور اب زبردستی پری پیڈ سمارٹ میٹر متعارف کرانے کا منصوبہ ہے جس سے عام آدمی پر معاشی طور پر مزید بوجھ پڑے گا۔ساہنی نے تمام سیاسی اور سماجی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر سڑکوں پر لوگوں کے ساتھ شامل ہوں تاکہ بجلی جیسی ضروری خدمات کو نجی ہاتھوں میں جانے سے بچایا جا سکے اور لوگوں کو معاشی استحصال سے بچایا جا سکے۔اس موقع پر وارڈ 7 اور 11 کے درجنوں مقامی نوجوانوں نے شیوسینا میں شمولیت اختیار کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا