لیفٹیننٹ گورنر نے پی ایم ایس ایچ آر آئی سکولز سکیم پر عمل آوری کا جائزہ لینے کیلئے میٹنگ کی صدارت کی

0
0

کہاپی ایم ایس ایچ آر آئی سکول اَپنے متعلقہ علاقوں میں دیگر سکولوں کو رہنمائی فراہم کرکے قیادت فراہم کریں گے
لازوال ڈیسک

جموں؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے جموںوکشمیر یوٹی میں پی ایم ، ایس ایچ آر آئی سکولز ( پی ایم سکولز فار رائزنگ اِنڈیا) سکیم کی عمل آوری کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ سال 2022ء میں یوم اَساتذہ کے موقعہ پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں تقریباً 14,500 سکولوں کی اَپ گریڈیشن اور ترقی کے لئے پی ایم۔ایس ایچ آر آئی کا اعلان کیا تھا۔مرحلہ اوّل میں وزارتِ تعلیم نے جموں و کشمیر کے کل 233 سکولوں کو پی ایم ایس ایچ آر آئی سکولوں کے لئے منظوری دی ہے۔ مرحلہ دوم میں جموں و کشمیر یو ٹی نے وزارتِ تعلیم کو 265 سکولوں کی سفارش کی ہے اور اس کی منظوری طلب کی ہے۔ نئی دہلی میں کل 20 ماسٹر ٹرینروں کو تربیت دی گئی ہے جن میں سے ایک ضلع کے لئے ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پی ایم ایس ایچ آر آئی سکول اَپنے متعلقہ علاقوں میں دیگر سکولوں کو رہنمائی فراہم کرکے قیادت فراہم کریں گے۔ تمام سکولوں میں تنقیدی سوچ، مواصلات، تعاون اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دیتے ہوئے ہرجماعت میں ہر بچے کے سیکھنے کے نتائج پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ پرنسپل سیکرٹری محکمہ سکولی تعلیم آلوک کمار نے اس سکیم کے تحت سکولوں کے اِنتخاب کے رہنما اصول پر تفصیلی پرزنٹیشن دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے بچوں کے لئے سکولوں کی دوری کو کم کرنے کے لئے ایک جامع پانچ سالہ منصوبہ تیار کرنے کی بھی ہدایت دی۔ اُنہوں نے کہا کہ نئے سکولوں کی منظوری اس بات پر مرکوزہونی چاہئے کہ بچوں کو طویل سفر نہ کرنا پڑے۔اُنہوں نے محکمہ سکولی تعلیم کو ہدایت دی کہ جنرل زورآور سنگھ، بریگیڈیئر راجندر سنگھ، مقبول شیروانی اور دیگر اہم شخصیات کی زندگی کی تاریخ اور خدمات کو سکولوں کے نصاب میں شامل کیا جائے۔لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ کو ہدایت دی کہ سکولوں میں پیشہ ورانہ تربیت اور ہنرمندی کی ترقی کے پروگراموں کے ساتھ ساتھ جموںوکشمیر یوٹی کی تمام یونیورسٹیوں میں ہندوستانی ہندوستانی فلسفے کو شامل کرنے کو یقینی بنائے۔میٹنگ میں چیف سیکرٹری اَتل ڈولو ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ آر کے گوئیل،فائنانشل کمشنر ریونیوشالین کابرا، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر مندیپ بھنڈاری اور اِنتظامی سیکرٹریوںنے شرکت کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا