لداخ کو ڈویژن کا درجہ خوش آئند ،ہمیں بھی صوبہ کا درجہ دیا جائے نہیں تو عوام سخت اقدام بھی اُٹھاسکتی ہے : چودھری ذوالفقار علی

0
0

گورنر کی شکل میں بھاجپا کی انتظامیہ قائم اور خطہ پیر پنچال کو نظر انداز کر نا ایک سازش : ایڈوکیٹ قمر حسین
عمرارشدملک
راجوریپی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور سابقہ کابینہ وزیر چودھری ذلفقار علی اور سابقہ ایم ایل اے راجوری ایڈوکیٹ قمر حسین نے یہاں راجوری میں اپنے بیانات میں کہا کہ گزشتہ روز گورنر انتظامیہ کی طرف سے لداخ کو الگ صوبہ بنانے کے بعد ریاستی سیاست میں گرما گرمی کی لہر پیدا ہوگئی اور وہیں پی ڈی پی نے لداخ صوبہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ راجوری میں سابقہ کابینہ وزیر اور پی ڈی پی کے سینئر لیڈر چودھری ذلفقار علی نے لداخ کو الگ صوبہ بنانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ خطہ پیر پنچال کو نظرانداز کرنا غلط فیصلہ ہے کیونکہ راجوری اور پونچھ ایک سرحدی خطہ ہے اور آج بھی یہاں کافی غریبی ہے اس لئے صوبے کا حق خطہ پیر پنچال کا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے وقت ہم نے اس پر کام کیا تو ہمیں بھاجپا کی رکاوٹ رہی کیونکہ پی ڈی پی بھر پور طاقت کا مظاہرہ نہیں کرسکی اور مجبوری میں بھاجپا کا تعاون لینا پڑا اور جب بھی ہم نے خطہ پیر پنچال کے لئے صوبہ یا ہل ڈیولپمنٹ کونسل کی بات کی تو بھاجپا نے تعاون دینے سے انکار کردیا اور آج بھی سیکٹریٹ میں ریکارڈ موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خطہ پیر پنچال کو صوبے کا درجہ دیا جائے اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو پھر عوام سخت اقدام بھی اُٹھا سکتی ہے جس کی ذمہ داری گورنر پر ہی ہوگی ۔ انہوں نے راجوری اور پونچھ کی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بغیر کسی سیاست اور بغیر کسی مذہب و ملت کے متحد ہوجائے اور ایک ہی بینر تلے خطہ کے انصاف کے لئے جدوجہد شروع کر دےں ۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کو صوبے کا درجہ دینے کے فیصلے کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں لیکن اب ہمیں بھی صوبے کا درجہ دیا جائے ۔ اس موقع پر سابقہ ایم ایل اے راجوری اور پی ڈی پی کے سینئر لیڈر ایڈوکیٹ قمر حسین نے سخت الفاظ میں کہا کہ ریاست جموں کشمیر میں گورنر کی شکل میں بھاجپا کی انتظامیہ قائم ہے اور بھاجپا کے اشاروں پر ہی انتظامیہ کام کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لداخ جموں کشمیر کا اٹوٹ حصہ ہے اور لداخ کو صوبہ بنانا ایک بہتر قدم ہے لیکن وہیں خطہ پیر پنچال کو نظرانداز کرنا ایک منصوبہ بند سازش ہے اور اگر خطہ پیر پنچال کےساتھ انصاف نہیں ہوا تو پھر ریاست بھر میں احتجاج شروع ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ خطہ پیر پنچال ہر لحاظ سے نظرانداز ہے مغل روڈ پر ٹنل تعمیر کرنے کا مسئلہ ہو یا پھر دیگر مسائل آج تک کسی کا ازالہ نہیں کیا گیا اور سرحدی عوام جو کہ ہر وقت گولہ باری کی زد میں رہتی ہے ان کے ساتھ کبھی انصاف نہیں کیا اور جو کچھ بھی ڈیولپمنٹ ہوئی وہ صوبہ سطح پر جموں شہر میں ہی ہوئی اور ہر بار خطہ پیر پنچال کے حق کو دبایا گیا لیکن اس بار راجوری پونچھ کی عوام متحد ہے اور اس بار کسی کو بھی اجازات نہیں ہے کہ وہ ہم سے ہمارے حق کو دور رکھے اس لئے گورنرانتظامیہ فوری طور پر خطہ پیر پنچال کو صوبے کا درجہ دے تاکہ خطہ کی غیریب عوام کے مسائل کا ازالہ ہوسکے اور یہاں بھی بڑئے پیمانے پر ڈیولپمنٹ ہوسکے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا