لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے؟

0
52
  • ریاست بھرمیں ٹریفک نظام کی بدحالی کے چرچے کئی دہائیوں سے عام تھے،ہزاروں قیمتی جانیں ٹریفک نظام کی بدنظمی نے لی ہیں،لیکن آئی جی پی ٹریفک،جے اینڈکے بسنت رتھ کی آمداوران کے کام کاج کے طریقے سے اُمیدکی ایک کرن جاگی ہے،چنددِنوں میں ان کی کاوشوں کے ثمرات سے اہلیانِ جموں مستفیدہورہے ہیں، لیکن دیہی علاقہ جات میں ودیگراضلاع میں ابھی خاموشی ہے ،بدنظمی عروج پر ہے، معاشرے میں کسی بھی سطح پرکوئی ایک مثالی شخصیت ہوتی ہیں توانہیں مشعلِ راہ بنایاجاناچاہئے، ان کے نقشِ قدم پرچلناچاہئے ، اِن دِنوں آئی جی پی بسنت رتھ کانام ہرزبان پرہے، گھرگھربسنت رتھ کی باتیں ہوتی ہیں لیکن افسوس کامقام یہ ہے کہ وہ جموں شہرمیں سرگرم ہیں لیکن دیگراضلاع میں پولیس اپنی روایتی غفلت وکچھ راشی اہلکاروں کی ایماء پرخاموش تماشائی بنی ان کاانتظار کررہی ہے، یعنی بسنت رتھ جی آئیں گے تووہ حرکت میں آئیں گے، کیایہ بہترنہیں کہ ریاست بھرمیں پولیس وٹریفک پولیس بسنت رتھ کے نقشِ قدم پرفوری طورپرآجائے، اگرچنددِنوں میں پسنت رتھ نے ہردل پرقبضہ کیا، بچے بوڑھے جوان سب کی زبان پراُنکانام اوران کی تعریفیں ہورہی ہیں توکیاایک پولیس کانسٹیبل اسی طرح اپنے فرائض نبھاکراپنی لُٹی عصمت اورقدرکوپھرسے زندہ جاوید نہیں کرسکتا، کیابسنت رتھ جیسانام پیداکرنے کیلئے انہیں کوئی سولی پہ لٹکناپڑیگا؟،بس اپنی بگڑی عادتیں سدھارنے میں کونساوقت لگتاہے؟،بسنت رتھ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے وہ دِن رات ٹریفک نظام کوسدھارنے کیلئے سرگرم ہیں، اوران کی جدوجہدکی نتائج سب کے سامنے ہیں، پہلی مرتبہ کشتواڑ پولیس نے بسنت رتھ سے ترغیب پاتے ہوئے گذشتہ روز قصبے میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پرشکنجہ کسا،اورسات لوگوں کو حراست میں لیا اور درجنوں گاڑیوں کوچالان کئے،ایس ایس پی کشتواڑ کی زیر نگرانی میں ڈپٹی سپر انٹنڈنٹ ہیڈ کوارٹر نیہار رنجن اور ایس ایچ او کشتواڑ سمیر جیلانی نے قصبہ کشتواڑ میں ٹریفک سسٹم کو سدھارنے کے لیے ناکہ بندی کی اور ناکہ بندی میں قصبہ کشتواڑ اور دور دراز روٹوں پر جانے والی گاڑیوں کے کاغذات اور بنا ہیلمٹ موٹر سائیکلوں پر شکنجہ کستے ہوئے کشتواڑ پولیس نہ صرف موٹر سا ئیکل والوں پر ،بلکہ ٹیمپو ، میجک، میٹا ڈور، لوڈ کیریر یعنی کی مختلف قسم کی گاڑیوں پر سخت کاروا ئی عمل میں لائی ہے، ایس ایس پی کشتواڑ ابرار احمد چودھری نے محکمہ پولیس کے سبھی چوکیوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ اورلوڈنگ بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا اور بنا ہیلمٹ کی موٹر سائیکل سوارسڑک پر نظرنہیں آناچاہئے،ایس ایس پی کشتواڑبھی سوشل میڈیاپرکافی سرگرم رہتے ہیں اوراپنے کام کاج سے متعلق عوام کو آگاہ کرتے رہتے ہیں، اب اُنہوں نے ضلع میں بسنت رتھ کے اندازمیں پولیس کومتحرک کرتے ہوئے اچھی پہل کی ہے، لیکن یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ دیگراضلاع کی پولیس بسنت رتھ کی آمدکاانتظار کررہی ہے، انہیں چاہئے کہ ازخود وہ بھی جس اندازمیں جموں میں آئی جی پی کی مہم چل رہی ہے ایسی ہی مہم اپنی حدودمیں چلائیں تاکہ ایک ساتھ پوری ریاست میں بدلائوآجائے ،اگریونہی تماشہ دیکھتی رہی توآئی جی پی کے تبادلے کے بعدصورتحال پھروہی بدحالی والی ہوجائیگی اور ان کی محنت رائیگاں جائے گی ۔پولیس کیساتھ ساتھ عام لوگوں کوبھی اپنے ضمیرکوجھنجھوڑتے ہوئے ازخود سدھرجاناچاہئے ،اگربسنت رتھ کے ہوتے ہوئے ہی سدھرے اورجہاں جہاں وہ ہیں جب جب ہیں تب تب سدھرے توپھریہی بات ہوئی ناکہ …لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے…ایسانہیں ہوناچاہئے،تبدیلی اپنے اندرسے لانی ہوگی، اپنے ضمیرکوٹٹولناہوگا،اپنے گریبان میںجھانکناہوگاکیونکہ بسنت رتھ جیسے آفیسر باربارنہیں آئیں گے ہمیں خودثابت کرناہے کہ ہم لاتوں کے بھوت نہیں بلکہ ایک سلجھاہواسماج ہیں،ایک پڑھالکھامعاشرہ ہیں،ایک تہذیب یافتہ قوم ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا