قدیم تہذیبی اقدار، نظام کا احیاء شروع ہو چکا ہے: سنگھ

0
0

آج سماج میں آگے بڑھنے کی خواہش مضبوط ہو رہی ہے اور ان میں جوش و خروش ہے:سنیل امبیکر
یواین آئی

نئی دہلی؍؍راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے اکھل بھارتیہ پرچار پرمکھ سنیل امبیکر نے آج یہاں کہا کہ ملک بھر میں تمام معاشروں اور برادریوں میں اپنے ہزاروں سال قدیم تہذیبی اقدار اور نظام کو دوبارہ قائم کرنے کی خواہش بڑھ رہی ہے اور آزادی کے امرت کال میں یہ تبدیلی شروع ہوچکی ہے۔مسٹر امبیکر نے سنگھ کے صوبہ دہلی کے پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ اندرا پرستھ وشو سمواد کیندر کی نئی ویب سائٹ کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ آج سماج میں آگے بڑھنے کی خواہش مضبوط ہو رہی ہے اور ان میں جوش و خروش ہے۔ معاشرے کے ہر قسم کے لوگ سامنے آرہے ہیں اور پورا معاشرہ یہی چاہتا ہے کہ کوئی مثبت قیادت آئے اور تنازعات کی جگہ حل لائے۔ اس کا تجربہ ضلعی سطح، ریاستی سطح اور آل انڈیا سطح پر بھی کیا جا رہا ہے۔ اس طرح کی کوششیں ملک کے دور دراز کونے میں ہو رہی ہیں جو جلد قومی پلیٹ فارم پر نظر آئیں گی۔مسٹرامبیکر نے کہا کہ چھتیس گڑھ کے جنگلات سے بھی یہ احساس ابھر رہا ہے کہ ہم امن اور ترقی کی راہ پر ہم سفر بننا چاہتے ہیں۔ ان کا مذہب اسی مٹی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے مثال دی کہ مہاراشٹر کے جلگاؤں میں بنجارہ کمبھ منعقد کیا جا رہا ہے۔ بنجارہ برادری کا کہنا ہے کہ ان کی روایات ملک کی قدیم روایات کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں یوم دستور کے موقع پر بہت سے لوگوں نے کہا ہے کہ آئین کی روح ہندوستان کی روح اور ہزاروں سال پرانی بھائی چارے کی روح سے جڑی ہوئی ہے۔ اسی لیے آئین کی دستاویز میں رام کرشن گوتم شیوا وغیرہ کی تصویریں کندہ کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر معاشرے کے سبھی لوگ اپنے اپنے انداز میں کہہ رہے ہیں کہ تبدیلی آنی چاہئے۔ ہندوستان میں ہزاروں سالوں سے ایک ایسا نظام ہے جس میں ہر کوئی خوشحال تھا اور سب کو انصاف ملتا تھا۔ مغلوں کے دور میں نظام بدلا اورتوڑا مروڑا گیا غیر ملکی اثر و رسوخ والا نظام آیا۔انہوں نے کہا کہ 1671 میں چھترپتی شیواجی کے راجیہ بھشیک کے بعد انہوں نے غیر ملکی اثر والے نظام کو دوبارہ دیسی نظام میں تبدیل کرنا شروع کیا۔ اس وقت کی سیاست میں فارسی الفاظ کا استعمال 90 فیصد سے زیادہ تھا لیکن 1724 تک 94 فیصد سے زیادہ الفاظ مقامی ہو چکے تھے۔ برطانوی دور میں انگریزوں نے بھی مغلیہ نظام میں سازگار تبدیلیاں کیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کے سماج میں یہی خواہش نظر آرہی ہے کہ ہم اپنی جڑوں سے جڑ کر ٹیکس نظام، انتظامیہ کا نظام، زبان، فوج کے عہدہ وغیرہ کو بحال کریں۔مسٹر امبیکر نے کہا کہ 1947 کے بعد ضروری تھا کہ ہم چھترپتی شیواجی کی تحریک کے مطابق ‘خود’ کے مطابق اپنے نظام کو قائم کرتے، لیکن اب ایک طویل عرصے کے بعد آزادی کے امرت کال میں اپنے نظام کو خود کے مطابق انصاف کے مطابق قائم کرنے کا کام شروع ہوچکا ہے۔ اسے جلد ہی سب کو بتانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وقت کی ضرورت ہے کہ معاشرے کے تمام افراد کو یہ معلومات ملیں کہ ہم اکیلے نہیں ہیں۔ تبدیلیاں شروع ہو گئی ہیں۔قبل ازیں دہلی کے پرچارپرمکھ رتیش اگروال نے مسٹر امبیکر کا خیرمقدم کیا۔ ویب سائٹ کے آغاز کے بعد، مسٹر امبیکر نے ویب سائٹ ڈیزائن کرنے والے مسٹر دھرمیندر کو ایک کتاب پیش کرتے ہوئے مبارکباد دی۔ نئی ویب سائٹ میں ویڈیوز، ڈیجیٹل لائبریری، ثقافت اور رسومات، وراثت، خبریں، سنگھ کی آل انڈیا ایگزیکٹو کی میٹنگوں کی تجاویز، سنگھ کے سابق اور موجودہ سرسنگھ چالکوں کے تعارف اور تخلیقات وغیرہ کے بارے میں معلومات شامل کی گئی ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا