فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کو مرکزی دھارے میں لانے کے مساوی مواقع فراہم کئے ہیں: برلا

0
0

’پنچایت سے پارلیمنٹ‘ پروگرام میں500 سے زیادہ خواتین نمائندوں نے حصہ لیا
یو این آئی
نئی دہلی؍؍ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج کہا کہ ناری شکتی وندن ایکٹ نے خواتین کو سیاسی، اقتصادی اور سماجی زندگی کے مرکزی دھارے میں لانے کے مساوی مواقع فراہم کیے ہیں اور ہندوستان کی ترقی کے سفر میں ہر پہلو سے مدد ملے گی جس سے عدم مساوات کو دور کر سکیں گے۔مسٹر برلا نے پارلیمنٹ کی دستور ساز اسمبلی کے سنٹرل ہال میں پنچایتی راج اداروں اور شہری بلدیاتی اداروں کی خواتین نمائندوں کے لیے منعقدہ ‘پنچایت سے پارلیمنٹ’ پروگرام کا افتتاح کیا۔ بعد ازاں انہوں نے خواتین کے نمائندوں سے بھی بات کی۔ مختلف ریاستوں کی پنچایتوں اور اربن لوکل باڈیز سے مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والی 500 سے زیادہ خواتین نمائندوں نے اس تقریب میں حصہ لیا۔اس موقع پر مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستان ترقی میں خواتین کی شراکت کے ساتھ خواتین کی قیادت میں ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حال ہی میں پاس ہوئے ناری شکتی وندن ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی ایکٹ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں منعقدہ پہلے ہی اجلاس میں منظور کیا گیا تھا۔ ناری شکتی وندن ایکٹ خواتین کو فیصلہ سازی کے عمل میں قائدانہ کردار میں لانے کی جانب ایک بے مثال قدم ہے۔مسٹر برلا نے روشنی ڈالی کہ اس قانون کا مقصد لوک سبھا اور ریاستی مقننہ میں کل نشستوں کا ایک تہائی خواتین کے لیے ریزرو کرنا ہے، جو فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کو قائدانہ کردار میں لانے کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہمارے آئین کے مقاصد اور صنفی مساوات کے موجودہ حقائق کے درمیان موجود خلا کو ابھی تک مکمل طور پر پر نہیں کیا جاسکا ہے لیکن حکومت کے حالیہ اقدام سے خواتین کو سیاسی، معاشی اور سماجی زندگی کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے مواقع ملے ہیں۔ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے سفر کا ذکر کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ آج ہندوستان دنیا کے لئے ایجنڈا ترتیب دے رہا ہے۔ ہندوستان کی خواتین اور نوجوان دوسرے ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے دیہاتوں کو خود کفیل بنانے پر زور دیا۔ وزیر اعظم مودی مہاتما گاندھی کے دیہی ترقی کے خواب کو پورا کر رہے ہیں۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا