پانی کے صاف پانی کی شدید قلت سے عوام مشکلات میں ،محکمہ غفلت میں
افتخارجعفری؍آکاش ملک
سرنکوٹ؍؍ فضل آباد میں پانی کے صاف پانی کی شدید قلت سے عوام مشکلات میں ہے جس پر صحت عامہ کی خاموشی باعث تشویش ہے۔ گاؤں فضل آباد کے سابق سرپنچ عارف منہاس نے ذرائع ابلاغ نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ بارہ ہزار آبادی پر مشتمل ہے جس کی چار پنچایتیں ہیں۔اس علاقہ میں متعلقہ محکمہ کی جانب سے دو چشموں سے ٹیپ کر کے پانی گھروں تک پہنچایا جا رہا ہے لیکن اس سے عوام کی ضروریات پوری نہیں ہو رہی ہیں۔علاوہ ازیں علاقہ میں ایک لفٹ اسکیم بھی ہے جس سے محض دو محلوں میں پانی سپلائی کیا جاتا ہے جبکہ دیگر عوام پانی کی قلت سے پریشان ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی خواتین کپڑے دھونے کے لئے دریائے سرن پر جاتی ہیں جو کہ تین کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے پانی لانے کے لئے گھر پر گھوڑوں کو رکھا ہے جو کئی کلو میٹر مسافت طہ کر کے پانی لاد کر لاتے ہیں۔ انہوں نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمہ نے سیڑھیاں سے ایک چار اینچ واٹر سپلائی اسکیم کی شروعات کی جس سے فضل آباد کے پورے گاؤں کو صاف پانی کی سپلائی دی جانی تھی لیکن محکمہ نے رقومات کا خرد برد کیا جس وجہ سے گاؤں کی عوام اس اسکیم کے ذریعے سے مستفید نہ ہو سکی۔حیرانگی کی بات ہے کہ محکمہ صحت عامہ سرنکوٹ کے دفتر سے ہوائی دو سو میٹر کی دوری پر محلہ چرالاں کے عوام بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں۔مقامی لوگوں نے الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ بارہا متعلقہ محکمہ کو گوش گزار کیا گیا لیکن عوام کی مشکلات کو حل کرنے میں محکمہ پوری طرح سے ناکام رہا ہے۔لوگوں نے ڈپٹی کمشنر پونچھ سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد سے جلد عوام کے بنیادی ضرورت مہیا کرائے جائیں۔انہوں نے اس بات سے آگاہ بھی کیا کہ اگر جلد سے جلد ان کی پانی کی ضرورت کو پورا نہ کیا گیا تو اس صورت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہو گی۔