عمران راقم
9163916117 / 9062102672
۰۰۰
صحرا سا دل یہ لگتا ہے گلزار کے بغیر
ہلچل نہیں ہے زیست میں دلدارکیبغیر
آئے تھے ایسے دن بھی تو غربت کی راہ میں
جب روزے میں نے کھولیتھے افطار کے بغیر
سونے کے جسم والے کا ظاہر ہوحسن بھی
کھڑکی لگی ہے شیشے کی دیوار کے بغیر
ٹی وی کا دور اب نہیں ، موبائل کا یہ ہے
ہر اک خبر ہی ملتی ہے اخبار کے بغیر
ہر قافلے میں میر کی پہچان کچھ نہیں
اک جیسیلگتے ہیں سبھی دستار کے بغیر
کردار سے ہوئے سبھی مغلوب دین سے
جیتی ہے جنگ سینکڑوں تلوار کے بغیر
چنگل میں رہنے والوں کا اپنا اصول ہے
ہوتا نہیں ہے فیصلہ سردار کے بغیر
تپنا پڑیگا آگ کی بھٹی میں ہر پہر
تخلیق یوں نہ ہوتی ہے افکار کے بغیر
گلشن حسین لگتا ہے کلیوں سے ، پھول سے
بیوہ سی شکل لگتی ہے سنگار کے بغیر
جم غفیر لوگوں کا محفل میں ہے مگر
اسٹیج سونا سونا ہے فنکار کے بغیر
جوکاروباری لوگ ہیں راقم وہ آج کل
بیچین ہیں وہ صرف خریدار کے بغیر
۰۰۰۰۰۰