غزل

0
0

پریم ناتھ بسملؔ

رابطہ۔8340505230

مجھے یادِ ماضی ستانے لگی ہے
خزاں دور گلشن سے جانے لگی ہے
ہر اک سو کلی مسکرانے لگی ہے
سبھی مست ہیں جشن کا دن ہے آیا
خوشی آج نغمہ سنانے لگی ہے
مگر آج غمگیں ہوا دل بہت ہی
کوئی آج پھر یاد آنے لگی ہے
مبارک ہو سب کو نیا سال لیکن
مجھے یادِ ماضی ستانے لگی ہے
ذرا یاد کر اس سہاگن کے دکھ کو
کہ جس کو جوانی رلانے لگی ہے
بھلا کیا خطا تھی! وہ غمگین، تنہا
ہتھیلی سے مہدی مٹانے لگی ہے
ابھی زندگی کا سمندر پڑا ہے
پتوار کیوں ٹوٹ جانے لگی ہے
مناؤں خوشی کس طرح آج بسملؔ
زمانے کی حالت رلانے لگی ہے

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا