غزل

0
0

پریم ناتھ بسملؔ
رابطہ۔8340505230
شام تنہا ہے اور سحر تنہا
زندگی ہو رہی بسر تنہا
جانے کس کی تلاش ہے دل کو
کیوں بھٹکتا ہے در بدر تنہا
ہر طرف ہے سکوت کا عالم
آج لگتا ہے کیوں شہر تنہا
کیا کہوں میں کہ میری یادوں میں
کون رہتا ہے رات بھر تنہا
شعر گوئی میں عشق لازم ہے
ورنہ ہوتا نہیں اثر تنہا
ٹمٹماتے ہیں ڈھیر سے تارے
چاند رہتا ہے رات بھر تنہا
ہم سفر ہے نہ ہم نوا بسملؔ
چل رہا کب سے ہوں مگر تنہا
٭٭٭

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا