محمد شبیر کھٹانہ
9906241250
ایک بچے کے لئے سب سے قیمتی جگہیں دنیا میں موجود ہیں اور وہ ہیں ماں کے خیالوں میں رہنا یعنی ماں بچوں کا ہمیشہ اپنے پیار بھرے خیالوں میں رکھے
ماں کے دل میں رہنا اور ماں کی دعا میں رہنا اب اگر ایک مرد اپنی بیوی کو پریشان کرتا ھے اسے تکلیف دیتا ھے اس کو مار پیٹ کرتا ھے تو پھر اس کا خیال تو ہمیشہ اپنی ہی پریشانیوں کی طرف رہتا ھے اور پھر وہ اپنے بچوں کا کبھی. بھی اچھی طرح خیال نہیں رکھ پاتی ثابت ہوتا ہے جو مرد اپنی بیوی کو کسی بھی طرح پریشان کرتا ھے وہ اپنے بچوں کے لئے دنیا میں تین سب سے قیمتی جگہوں کو بالکل ختم کر دیتا ہے کتنے خوش نصیب ہیں وہ بچے جن کی ماں ہمیشہ ان کا خیال رکھتی ھے جو ہمیشہ اپنی ماں کے دل میں رہتے ہیں اور جن کے لئے ان کی ماں ہمیشہ دعا کرتی ھے مگر یہ سب تب ممکن ہے جب وہ ماں خوشحال ہو گی اس کا مرد اس کی عزت کرتا ہو گا گھر کے سب افراد اس کی عزت کرتے ہو گے اس کو کوئی بھی کسی بھی طرح پریشان نہ کرتا ہو گا اس تحریر سے یہ ثابت ہوتا ھے کہ کسی بھی مرد کو اپنے ہی بچوں کی خاطر اپنی بیوی کو ہمیشہ خوش رکھنا ھے اس کی عزت کرنی ہے اس کو کبھی بھی اور کسی بھی صورت میں پریشان نہیں کرنا ہے تمام عورتیں اس حقیقت کو اچھی طرح سمجھ کر اور پھر مل کر سماج میں ایک ایسا ماحول پیدا کریں ایسے حالات، پیدا کریں جن مین عورت کی عزت ہو اور کسی بھی عورت کو تنگ یا پریشان نہ کیا جائے تمام عورتیں اپنے بچوں کی اچھی تربیت کریں جس میں یہ بھی بچوں کو بہت ہی اچھی طرح بتایا اور سمجھایا جائے کہ جب بھی وہ شادی کی عمر تک پہنچ کو وہ شادی کرے گا تو پھر وہ اپنی بیوی کی جتنی عزت کرے گا اتنا اس کے گھر میں پر سکون ماحول ہو گا پر سکون زندگی ہو گی جتنی اس کی بیوی پر سکون ہو گی اور خوشحال یو گی اتنی ہی وہ اپنے بچوں کی پروش کرے گی جب ایک مرد کی ایک عورت کے ساتھ شادی ہوتی ھے تو اپنے اس شادی کے بندن کو بچانے کے لئے ان دونوں کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا لازمی بنتا ھے لیکن جب ? تعالی ان کو بچوں سے نواز دیتا ھے تو پھر اپنے ہی بچوں کی خاطر ان کو ایک دوسرے کے ساتھ بہت ہی اچھا برتاؤ کرنا ضروری بنتا ھے کیونکہ جب بھی مرد اپنی بیوی کے ساتھ غلط برتاؤ کرے گا اس کی بے عزتی کرے گا اس کی مار پیٹ کرے گا یا پھر جب بھی دونوں کے درمیان لڑائی جھگڑا ہو گا تو اس لڑائی جھگڑے کا بچوں پر بہت ہی برا اثر پڑے گا اس لئے اپنے ہی بچوں کے لئے اپنی بیوی کے ساتھ بہت ہی اچھا برتاؤ کرنا لازمی بنتاہے بحثیت ایک انسان ایک مرد کا یہ فرض بنتا ھے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے کیونکہ انسان وہ ھے جس کے دل میں انسانیت آنکھ میں احترام دل میں نرمی اخلاق میں رحمدلی اور مقاصد میں اعلی ظرفی ہو ان تمام خوبیوں کے باوجود ایک انسان کو کبھی بھی اپنی بیوی پر ظلم اور زیادتی نہیں کرنی چائیے بلکہ اس کی عزت کرنی چائیے اور ہمیشہ اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا چائیے تا کہ اس کی اپنی زندگی پر سکون ہو اور بچوں کی زندگی خوشحال ہو
ایک اچھی ماں نے جس بچے کی اچھی تربیت کی ہو گی تو بحثیت مرد وہ ہمیشہ اپنی بیوی کے ساتھ عزت سے پیش ائے گا ایک مرد اگر اپنی بیوی کے ساتھ ظلم زیادتی کرتا ھے تو اس کی تربیت پر سوالیہ نشان لگتا ہے ایک ماں نے اس کو کتنی ہی محنت کر کے پال کر جوان کیا اور اب وہ اپنی سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیتوں کو بروئے کار نہ لا کر اپنی ماں کی محنت پر پانی پھیر دیتا ہے
اور پھر ایک ماں کہاں ایک بچے کی ایسی تربیت کرتی ھے کہ وہ ایک عورت کی عزت بھی نہ کرے جو اللہتبارک تعالی کی نرم نازک مخلوق ہے
مرد وہ ہوتاہے جس میں صبر اور برداشت ہو وہ ضرورت کے وقت نظر انداز کرنے کی سوچ ہمت؛اور طاقت بھی رکھتا ہو
بڑی ہی عجیب بات یہ ھے کہ ہر مرد اپنی ماں اپنی بہن اپنی دادی اپنی نانی اپنی چاچی اپنی مامی اپنی ماسی ان سبھی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتا ہے اور ان سب کی عزت بھی کرتا ھے جب کہ سب عورتیں ہیں تو پھر آخر بیوی بھی تو ایک عورت ھے تو اس کے ساتھ باقی عورتوں جیسا برتاؤ کیوں نہیں ؟
جب ایک مرد کو اس کی شادی کے بعد اللہ تبارک تعالی ایک بیٹی سے نواز دیتا ھے یعنی جب ایک بیٹی پیدا ہوتی ھے تو اس کے باپ کے ذہن میں اس کے لئے بڑے بڑے پلان بننا شروع ہو جاتے ہیں وہ چاہتا ھے کہ اس کی بیٹی جب بڑی ہو جائے تو اس کو ایک بہت ہی اچھا خاوند ملے جو اس کی بیٹی کو بہت زیادہ عزت دے سکے اس کو ہر لحاظ سے سکھی رکھے اور کسی بھی طرح کے دکھ تکلیف اور پریشانیاں اس کی بیٹی سے کوسوں دور رہیں
مگر اس وقت تو اس مرد کو یہ سمجھ آنی چاہیے کہ اس کی بیوی بھی تو آخر کسی کی بیٹی ھے تو اس کے باپ کی بھی اپنی بیٹی کے لئے ایسی ہی سوچ ہو گی اس کا باپ بھی تو اپنی بیٹی کے لئے ایسے ہی پلان بناتا ہو گا تو ان وجوہات کو مد نظر رکھتے ہوئے جب بھی ایک مرد کو اللہ تعالی ایک بیٹی سے نوازتا ہے تو اپنی بیوی کے ساتھ اسے ایسا ہی برتاؤ کرنا چائیے جو وہ اپنی بیٹی کے لئے چاہتا ھے جب ایک شخص دوسرے تمام افراد کی بیٹیوں کے لئے اچھی سوچ رکھے گا تو اسی کی اپنی بیٹی کے لئے بھی اللہ تبارک بہتر سبب کرے گا اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی بھی مرد کو اپنی بیوی کے ساتھ اس سے اچھا برتاؤ کرنا چائیے جس طرح کا برتاؤ وہ اپنی بیٹی کے لئے پسند کرتا ہے
اس مرد کو مرد ہی نہیں سمجھا جاتا جو ایک عورت پر ظلم کرتا ہے زیادتی کرتا ھے اسے مارتا پیٹتا ھے کسی بھی پہلوں سے دیکھا جائے ہر مرد کے لئے یہ لازمی ھے کہ وہ اپنی بیوی کی عزت کرے اس کے ساتھ نرمی سے پیش آئے اس کو پر سکون اور خوشحال زندگی بسر کرنے کا موقع فراہم کرے تو پھر اس کے اپنے گھر میں سکون پیدا ہو گا اور ساتھ ہی ساتھ اس کے گھر میں کی رحمت برسے گی اور پھر اس کی اپنی زندگی پر سکون اور بچوں کی زندگی خوشحال ہو گی بچوں کی اچھی پروش کے ساتھ ساتھ اچھی تربیت بھی ہو گی جب بچوں کی ماں خوشحال ہو گی تو وہ صحت مند بھی ہو گی اس طرح صحتمند بچوں کو جنم دے گی ثابت ہوتا ہے کہ سماج کی خوشحالی کے لئے پورے سماج کو عورت کی عزت اور اس کے ساتھ ہمیشہ اچھا برتاؤ کرنے کی ضرورت ھے تا کہ ہر گھر کے تمام افراد پر سکون زندگی بسر کر سکیں کیونکہ عورت کی عزت قدر کرنے سے گھر میں سکون پیدا ہوتا ہے۔