عوام کو گمراہ کرنے والے 50 ہزار لوگوں کی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں:منوج سنہا

0
0

’ پنچایت کے ساتھ بہتر حکمرانی‘ کے موضوع پر 3روزہ قومی ورکشا پ کے اِفتتاحی سیشن سے خطاب،کہا وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمیں ’ گرام اُدے سے بھارت اُدے ‘ کا نظریہ دیا ہے
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍’’جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ غریبوں کو زمین فراہم کرنے کی مخالفت کر نے والے لوگ ہی جموں وکشمیر میں 50 ہزار بے گناہ لوگوں کی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ باہر کے لوگوں کو زمین فراہم کرنے کی باتیں کرنے والے لوگوں کو در اصل گمراہ کرنے کی باتیں کر رہے ہیں‘‘۔یہ تلخ ردِعمل لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سری نگر میں ’’ پنچایت کے ساتھ بہتر حکمرانی‘‘ کے موضوع پر تین روزہ قومی ورکشا پ کے اِفتتاحی سیشن سے خطاب کے دوران کیا۔مرکزی وزیر دیہی ترقی و پنچایتی راج شری گری راج سنگھ نے بذریعہ ورچیول موڈ کانفرنس میں شرکت کی۔اِس موقعہ پر’’ میری پنچایت ‘‘ایپ ۔ ایک مربوط او رمتحد ایم گورننس پلیٹ فارم کا بھی آغاز کیا گیا۔مرکزی وزیر شری گری راج سنگھ نے جموںوکشمیر میں تین درجے پنچایتی راج نظام کو مضبوط بنانے کی کوششو ں کے لئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کی ستائش کی۔مرکزی وزیر موصوف نے کہاکہ’’ میری پنچایت‘‘ ایپ جیسے اَقدامات دیہی ہندوستان کو بااِختیار بنانے کے لئے گڈگورننس او رڈیجیٹل اِنڈیا کی نئی شکل دے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے خطاب میں ملک بھر سے پنچایتوں کے نمائندوں ، شراکت داروں اور ڈومین ماہرین کا جموں وکشمیر میں خیر مقدم کیا۔اُنہوں نے کہا کہ تین دِنوں کے دوران مثالی حکمت عملی ، متضاد کارروائیوں او ردیر پا ترقی کے اہداف کی لوکلائزیشن سے ہم آہنگ بہترین طریقوں پر غور و خوض پنچایت سطح پر حکمرانی کو مزید مؤثر بنائے گا۔لیفٹیننٹ گورمنوج سِنہا نے کہا،’’ وزیر اعظم نریندرمودی جی نے ہمیں ’’ گرام اُدے سے بھارت اُدے‘‘ کا نظریۂ دیا ہے اور یہ دیہی علاقوں کی بہت ساری صلاحیتوں اور اِمکانات کا ادراک کرنے ، ملک کی تقدیر بدلنے کے لئے ہماری مخلصانہ کوشش ہونی چاہیے۔‘‘اُنہوں نے تمام سطحوں پر جواب دہ ، جامع ، شراکت دار اور نمائندہ فیصلہ سازی کو یقینی بنانے کے لئے گزشتہ تین برسو ں میں حکومت جموںوکشمیر یوٹی کی کوششوں کا اِشتراک کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ گائوں کو تبدیل کر کے او راُنہیں اتمانربھر بناکر دیر پا ترقی کے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ ہمارا یہ پختہ عزم ہے کہ پی آر آئیز کو بااِختیار بنانااور ترقیاتی اَقدامات میں ان کی بڑھتی ہوئی شرکت کو یقینی بنانا ہے۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ ہم پنچایتوں کو اِقتصادی سرگرمیوں او رخوشحالی سینٹروں میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کو عوامی ضروریات کے مطابق تیز رفتاری سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی دیہی اور شہری جموں و کشمیر کے درمیان تفاوت کو ختم کرے گا اور منصوبوں کی بروقت تکمیل سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارا دیہی معاشرہ خوشحال ہو رہا ہے اور ترقی جامع اور دیرپاہے۔اُنہوں نے لوگوں اور تمام متعلقہ محکموں سے اپیل کی کہ وہ اَچھی حکمرانی کے لئے پنچایت سطح پر مل کر کام کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت ضروری وسائل کو یقینی بنانے اور پنچایتوں کو عمل درآمد کی ذمہ داری دے رہی ہے تاکہ جامع ترقی کی بنیاد کو مضبوط کیا جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ہر فرد کی فلاح و بہبود اور دیہی آبادی کے معیار ِ زندگی کو بہتر بنانے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔اُنہوں نے کہا کہ ہم مؤثراور بغیر کسی رُکاوٹ کے عوامی خدمات کی فراہمی ، تمام دیہات کی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے سرکاری سکیموں اور پروگراموں کے فوائد کی خاطر ضروری اَقدامات کرنے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دیہی خواتین کی طرف سے قائم اور چلائے جانے والے خود روزگار سکیموں او رسیلف ہیلپ گروپوں میں دیہی معاشرے کو خود اَنحصار بنانے اور نچلی سطح پر روزگار اور خود روزگار کے مزید مواقع پیدا کر کے گھریلو آمدنی میں اِضافہ کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم نے غربأ کی رہائش کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے زمینوں سے محروم اَفراد کو زمین اور ایک پکے گھر فراہم کرنے کی خاطر ٹھوس اَقدام اُٹھایا ہے۔انہوں نے کہا: ‘جب غریب آدمی کو گھر بنانے کے لئے یہاں زمین فراہم کرنے کا فیصلہ ہوا تو کچھ لوگوں کو درد ہونے لگا یہ کہا جا رہا ہے کہ باہر کے لوگوں کو زمین فراہم کی جا رہی ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘ایسی باتیں کرنے والے لوگوں کو گمراہ کرنے کا کام کر رہے ہیں’۔مسٹر سنہا نے کہا کہ جو لوگ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں ان ہی کی وجہ سے یہاں چالیس پچاس ہزار بے گناہ لوگوں کا خون ہوا ہے۔انہوں نے کہا: ‘کچھ لوگ پوچھتے ہیں کہ یہاں کیا بدلا، ان کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ سڑکوں پر تشدد یہاں معمول تھا وہ بند ہوا ہے، اسکول، کالج سال بھر کھلے رہتے ہیں شام ڈھلتے ہی لوگ اپنے گھروں کی راہ لیتے تھے لیکن اب رات دیر گئے تک لوگ ریستوران میں ہوتے ہیں اور ریور فرنٹ پر لطف اندوز ہوتے ہیں”۔ورک شاپ میں موجود سرپنچوں، پنچوں، بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی ممبروں سے مخاطب ہو کر ان کا کہنا تھا: ‘یہاں کافی شور مچایا گیا کہ باہر کے لوگوں کو زمین فراہم کی جار ہی ہے آپ ایک کی نشاندہی کریں جو باہر کا ہے اور اس کو زمین دی گئی ہے’۔منوج سنہا نے کہا کہ یہاں کچھ لوگ ایسے ہیں جنہیں یہاں کا امن ہضم نہیں ہوجاتا ہے اور یہ لوگوں کو ایک یا دوسرے بہانے پر سڑکوں کے تشدد کو بحال کرنے کے لئے اکساتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار برسوں کے دوران سری نگر میں کئی قومی و بین الاقوامی سطح کی تقریبوں کا انعقاد ہوا جن میں سے آج کی پنچایتی راج کی تقریب انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں یہ راج پہلے ہی شروع ہوا تھا لیکن جموں و کشمیر میں تاخیر سے شروع ہوا لہذا ہمیں اس کے متعلق رفتار کو تیز تر کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی کی اصل اکائی پنچایت ہی ہے اور پنچایتوں سے ہی جموں وکشمیر کی ترقی ممکن ہے۔مرکزی وزیر مملکت پنچایتی راج شری کپل موریشور پاٹل نے اَپنے خطاب میں دیر پا ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے تمام شراکت داروں کی اِجتماعی کوششوں پر زو ردیا۔اِس موقعہ پر پی آر آئی کے لئے قومی صلاحیت سازی کے فریم ورک کے آپریٹنگ گائیڈ لائنز اور سروس لیول کے بینچ مارکس او رگرام پنچایتوں کے لئے پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے لئے ماڈل کنٹریکٹس کا بھی اجرأ کیا گیا۔اِس موقعہ پر ڈی ڈی سی چیئر پرسنوں ، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، یونی سیکرٹری پنچایتی راج شری سنیل کمار ، کمشنر سیکرٹری محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی راج محترمہ مندیپ کور اور جموںوکشمیر اور ملک بھر سے پی آر آرئی ممبران موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا