روس کا ملٹری ٹرانسپورٹ طیارہ یوکرائن کی سرحد پر گر کر تباہ، عملے سمیت 74 افراد ہلاک
کیف/ماسکو، 24 جنوری (یو این آئی) یوکرین کی سرحد سے متصل جنوبی بلغراد علاقے میں بدھ کو روسی فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ الیوشن -76 گر کر تباہ ہونے سے عملے کے چھ ارکان سمیت 74 افراد ہلاک ہو گئے روسی وزارت دفاع کے مطابق روس کا ایک فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ بلغراد کے سرحدی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں 65 یوکرائنی جنگی قیدی سوار تھے دی گارڈین کے پوتر ساویر نے ماسکو سے اطلاع دی ہے کہ یوکرین کے 65 جنگی قیدیوں کو لے جانے والا روسی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
وزارت نے کہا کہ طیارے میں یوکرین کے 65 جنگی قیدی سوار تھے جن کا تبادلہ کیا جانا تھا۔ وزارت نے بتایا کہ الیوشن Il-76 ٹرانسپورٹ طیارے میں عملے کے چھ ارکان اور تین دیگر افراد بھی سوار تھے۔
بلغراد کے علاقائی گورنر ویاچسلاو گلادکوف نے کہا کہ جہاز میں سوار تمام 74 افراد ہلاک ہو گئے۔ تاہم یوکرین نے اس حادثے کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
یوکرین کے پراودا اخبار نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین کی مسلح افواج نے طیارے کو مار گرایا تھا لیکن بعد میں اس رپورٹ کو واپس لے لیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بڑا طیارہ گر کر تباہ ہو رہا ہے اور پھر آگ کے گولے میں پھٹ رہا ہے۔ فوٹیج میں دیگر تصاویر میں برفیلے علاقے میں ملبہ بکھرا ہوا دکھایا گیا ہے۔
سوویت ڈیزائن کردہ الیوشن Il-76 ایک فوجی ٹرانسپورٹ ہوائی جہاز ہے جو فوجیوں، کارگو، فوجی سازوسامان اور ہتھیاروں کو لے جانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
ڈوما کے اسپیکر ویاچسلاو ولوڈن نے کہا کہ طیارے کو یوکرین نے "مار گرایا” اور اس کا الزام مغربی میزائل فائر پر لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین نے اپنے ہی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے۔ ولوڈن نے پارلیمنٹ کے مکمل اجلاس کے دوران ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔
ہمارے پائلٹ جو انسانی ہمدردی کا مشن انجام دے رہے تھے انہیں گولی مار دی گئی۔
روسی پارلیمنٹ کے سینئر رکن اور ریٹائرڈ جنرل آندرے کارتاپولوف نے پارلیمانی اجلاس کے دوران کہا کہ طیارے پر تین میزائل داغے گئے جس کے باعث یہ گر کر تباہ ہو گیا۔ اس نے اپنی معلومات کا ذریعہ ظاہر نہیں کیا۔ مسٹر کارتاپالوف نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلے گا کہ آیا یہ میزائل مغربی فائر کیے گئے پیٹریاٹس تھے یا آئیرس۔
ریٹائرڈ جنرل کارتاپالوف نے دعویٰ کیا کہ روس اور یوکرین آج طیارے کے حادثے سے قبل 192-192 قیدیوں کا تبادلہ کرنے والے تھے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ماہ دونوں ممالک نے جنگ کے آغاز کے بعد سب سے زیادہ قیدیوں کے تبادلے کا اعلان کیا تھا۔ متحدہ عرب امارات کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے میں دونوں اطراف سے 200 سے زائد فوجیوں کا تبادلہ ہونا تھا۔