عام معافی ناکافی!

0
66

جموں وکشمیرمیں پی ڈی پی۔بھاجپاکی مخلوط سرکارنے قریب اپنی نصف مدت مکمل کرنے کے بعدپہلی مرتبہ اہلیانِ کشمیرکے تئیں ہیلنگ ٹچ کوذرہ سے ٹچ کیاہے،یعنی سنگ بازوں کوعام معافی کااعلان کیاہے، لیکن جس طرح کی حدودوشرائط طے کی گئی ہیں ان سے یہی نتیجہ اخذکیاجاسکتاہے کہ یہ معافی ناکافی ہے اورعام بھی نہیں بلکہ خاص ہے،یہ ’عام معافی‘ یا ’ایمنسٹی‘ صرف ایسے سنگ بازوں کے لئے ہیں جن کے خلاف پولیس تھانوں میں ایک سے زیادہ مرتبہ ایف آئی آردرج نہیں ہوئی ہے، اس عام معافی کے تحت سنگ بازی کی وجہ سے پہلی بار جیل جانے والے نوجوانوں کے خلاف درج ایف آئی آرز واپس لے لی جائیں گی،بتایاگیاہے کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے2015-16 سے لے کر اب تک نوجوانوں کے خلاف درج معاملات کا پہلے سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی جانب سے جائیزہ لینے اور10 دن کے اندر سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی ہے،سنگ بازوں کو عام معافی دینے کا اعلان مرکزی سرکار کے ’کشمیر نمائندے‘ دنیشور شرما کی سفارش پر کیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے عام معافی کا اعلان مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا،بتایاجارہاہے کہ دنیشور شرما نے گذشتہ ہفتے قومی راجدھانی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو جو ابتدائی رپورٹ سپردکی، اس میں دیگر متعدد سفارشات کے ساتھ ساتھ سنگ بازوں کو عام معافی دینے کی سفارش بھی کی جس کے بعددِلی نے دریادِلی دکھاتے ہوئے ریاستی حکومت سے کہا کہ سنگ بازی کی وجہ سے پہلی بار جیل جانے والے نوجوانوں کے خلاف درج ایف آئی آرز واپس لے لیے،سرکاری اعدادوشمارکے مطابق اس پالیسی سے قریب 4500 نوجوانوں کو راحت ملے گی،لیکن پی ڈی پی کی حکمران اتحادی بھاجپاکویہ عام معافی ہضم نہیں ہورہی ہے،جموں میں اس فیصلے پرشدیدردِعمل ظاہرکیاجارہاہے، جہاں بھاجپاکے ہم خیال حلقے سماجی رابطہ کی ویب سائٹس پرحکومت کوتنقیدکانشانہ بنارہے ہیں وہیں جموں نشین پینتھرس پارٹی کوروہنگیامسلمانوں کی بے دخلی کیلئے ناکام جدوجہدچھیڑنے کے بعد اپنے وجودکوبرقرار رکھنے کیلئے نیامدعامل گیاہے اورجمعہ کے روز پارٹی نے جموں میں سنگبازوں کوعام معافی کے حکومتی اعلان کیخلاف خوب احتجاج کیاہے،تاہم حکومت نے جانب سے اعلان کردہ عام معافی اس لئے ناکافی ہے کہ پہلی مرتبہ پتھراُٹھانے والوں کومعاف کیاجارہاہے،جبکہ جس کیخلاف ایک سے زایدمرتبہ معاملات درج ہوئے ہوں یاایک سے زیادہ مرتبہ جیل گیاہواُسے معاف نہیں کیاجارہاہے،معافی میں ذرہ دریادِلی دکھانے کی کوشش کرنی چاہئے تھی، وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے والد مرحوم مفتی محمد سعیدکے نعرے ’ہیلنگ ٹچ‘کاذکرکرتے ہوئے اس قدم کاخیرمقدم کیالیکن یہ ہیلنگ ٹچ نہیں صرف معمولی ساٹچ ہے،تمام نوجوانوں کوعام معافی دی جانی چاہئے تاکہ’عام معافی‘ کے معنی ہر کسی کوسمجھ آسکیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا