عالمی سطح پر اسرائیل مخالف احتجاجی مظاہرے جاری

0
0

اسلامی تعاون تنظیم سمیت متعدد عالمی تنظیموں کی غزہ کو امداد کی ترسیل کی اپیل
یواین آئی

جدہ/واشنگٹن؍؍؍اسرائیل کے غزہ کو نشانہ بنانے والے حملوں پر دنیا بھر سے ردعمل سامنے آ رہا ہے۔جبکہ اسلامی تعاون تنظیم سمیت متعدد عالمی تنظیموں کی غزہ کو امداد کی ترسیل کی اپیل کی ہے۔امریکہ میں امن کے حامی یہودی گروپوں نے نیویارک کے مشہور گرینڈ سینٹرل ٹرین اسٹیشن پر قبضہ جما کر اسرائیل سے غزہ آپریشن بند کرنے کے لیے "فوری جنگ بندی” کا مطالبہ کیا۔جنگ بندی کے پیغام کے ساتھ ٹی شرٹس پہنے کارکنوں نے "آزاد فلسطین” کے نعرے لگائے۔ یہودی: "ہم اپنے نام پر (غزہ میں) نسل کشی کی اجازت نہیں دیتے۔” نعرہ لگائے گئے۔ پولیس نے احتجاج میں مداخلت کی اور کچھ مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جمع ہونے والے ایک بڑے گروپ نے فلسطینی پرچموں کے ساتھ غزہ کی حمایت کا مظاہرہ کیا اور اسرائیل مخالف نعرے لگائے۔ہالینڈ کے شہر روٹرڈیم میں بھی مظاہرین نے فلسطین کی حمایت میں احتجاج کیا۔کینیڈا کے شہروں ٹورنٹو اور اوٹاوا میں بھی مظاہرین نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا۔ٹورنٹو میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور نعرے لگائے کہ "اب غزہ کی ناکہ بندی ختم کر دو۔”جرمنی کے شہر ایسن میں سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کے خلاف فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔اردن کے کئی شہروں بالخصوص دارالحکومت عمان میں اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔تیونس میں مظاہرین فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے اور غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔ اس گروپ نے تیونس میں فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا جو اسرائیل کی حمایت کرتا ہے۔انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بھی فلسطین کی حمایت کا مظاہرہ کیا گیا۔ امریکی سفارت خانے کے سامنے سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کے خلاف فلسطین کی حمایت کا پیغام دیا۔لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے شہداء اسکوائر پر سیکڑوں کی تعداد میں لیبیائی باشندے جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کی زد میں آنے والی غزہ کی پٹی کی حمایت کا مظاہرہ کیا۔ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے، انہوں نے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم نے فلسطینی عوام کو فوری امداد اور بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کو روکنے کی ذمہ داری قبول کرے۔او آئی سی کے ویب پیج پر تحریری بیان کے مطابق تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک سمیت کئی بین الاقوامی اداکاروں کو پیغام بھیجا ہے۔ان پیغامات میں طحہٰ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کو روکنے کی ذمہ داری قبول کرے اور جنگی جرائم کے شکار فلسطینی عوام کو فوری امداد اور بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔طحہ نے یہ بھی کہا کہ "غزہ میں ہزاروں جانوں کے ضیاع کے علاوہ، ہمیں بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کا سامنا ہے جس میں بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر تباہ کیا گیا اور لاکھوں لوگوں کو ملک بدر کرنے پر مجبور کیا گیا۔”ورلڈ فوڈ پروگرام کا یہ بھی کہنا ہے کہیومیہ 40 ٹریلر غزہ میں داخل ہونے چاہئیں تاکہ اس کے انسانی ہمدردی کی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کیا جا سکے اور اگلے 2 ماہ میں11 لاکھ افراد تک خوراک کی امداد پہنچائی جا سکے۔ڈبلیو ایف پی کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں ایندھن کی شدید قلت ہے، جس کی وجہ سے خوراک کی امداد بند ہو جائے گی، اور اگر ایندھن کی سپلائی نہ ہوئی تو ڈبلیو ایف پی کے ساتھ کام کرنے والے تندور روٹیاں تیار کرنے کے قابل نہیں رہیں گے، جس سے ہزاروں خاندان متاثر ہوں گے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو بے پناہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مسلسل امداد کی ضرورت ہے اور یہ ایندھن نہ صرف تندروں کے لیے بلکہ رفح سرحدی چوکی سے داخل ہونے والی امداد کو متعلقہ مقامات تک پہنچانے کے لیے بھی درکار ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا