شیو سینا نے پولیس تشدد کی مذمت کی اور متاثرہ خاندان کو تسلی دی

0
32

متاثرین کے حق میںملزم پولیس آفیسر سے ایک کروڑ کی مالی مدد کا مطالبہ کیا
لازوال ڈیسک
جموں//شیوسینا (یو بی ٹی) جموں و کشمیر یونٹ کے رہنماؤں نے پولیس افسر کے رویے کی شدید مذمت کی ہے اور قصوروار افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے اور ایک شخص کے جرم کے بعد ملزم پولیس افسر کے اکاؤنٹ سے متاثرہ کے خاندان کو ایک کروڑ کی مدد کا مطالبہ کیا ہے۔ جموں میں پولیس کی طرف سے ہراساں کیے جانے کی وجہ سے کل خودکشی کر لی۔پارٹی کے ریاستی سربراہ منیش ساہنی کی قیادت میں پارٹی کے ریاستی رہنماؤں کی ایک ٹیم نے آج متوفی کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا اور اہل خانہ کو تسلی دی۔ اس کے ساتھ ہی منیش ساہنی نے ملزم پولیس افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ساہنی نے کہا کہ حال ہی میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت ایک کشمیری شہری کی نظر بندی کو منسوخ کرتے ہوئے سخت تبصرہ کیا تھا کہ "ہندوستان ایک پولیس ریاست نہیں بلکہ ایک جمہوری ملک ہے”۔ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ سالوں سے نوکرشاہوں کی من مانی بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کے افراد سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق مقتول اور اس کے اہل خانہ کو 19 سال قبل ان کے خلاف درج مقدمے میں پولیس کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا تھا، حالانکہ اسے معزز عدالت نے بری کر دیا تھا۔ ساہنی نے بتایا کہ پولیس کی مسلسل ہراسانی سے تنگ آکر اس 47 سالہ شخص نے اپنی رہائش گاہ پر پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی۔ متوفی نے خودکشی سے قبل ایک ویڈیو بنائی اور ایک سوسائڈ نوٹ بھی لکھا، جس میں پولیس افسران پر اسے اور اس کے اہل خانہ کو مسلسل ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ساہنی نے ملزم پولیس افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی اور پولیس فنڈ سے متوفی کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے کی مالی امداد دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا