مسلمان بھائیوں سے اپیل ہے کہ عید کے دن صرف نماز ادا کریں
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ شیوسینا (یو بی ٹی) جموں و کشمیر یونٹ کے سربراہ منیش ساہنی نے مندروں کے شہر جموں میں 29 جون کو دیوشیانی اکادشی کے موقع پر گوشت کی دکانیں بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ مسلمان بھائیوں سے اپیل کی گئی کہ وہ ہندوؤں کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے "قربانی” ملتوی کریں۔ صرف بقر عید کے پہلے دن (29 جون) کو نماز ادا کریں۔آج پارٹی کے ریاستی دفتر میں منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران ریاستی سربراہ منیش ساہنی نے کہا کہ 29 جون کو ایک ساتھ دو شبھ دن ہیں۔ ہندوؤں کی دیوشیانی اکادشی اور بقر عید مسلمان بھائیوں کا سب سے بڑا تہوار ہے۔ساہنی نے مسلمان بھائیوں سے اپیل کی کہ وہ بقر عید کے پہلے دن نماز پڑھیں اور ہندوؤں کے باہمی بھائی چارے اور مذہبی عقیدے کا احترام کرتے ہوئے "قربانی” سے اجتناب کریں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انہوں نے ذاتی طور پر جموں کے مفتی سمیت متعدد مسلم مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کی اور اپیل کی ہے۔ جس پر مسلمان بھائیوں کی جانب سے مثبت اشارے ملے ہیں، مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ عید کا مقدس تہوار تین روز تک جاری رہے گا اور اگلے روز ’’قربانی‘‘ ہو سکتی ہے۔دوسری جانب شیوسینا کے رہنماؤں نے جموں انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے مندروں کے شہر میں اس مقدس دن پر گوشت کی دکانیں بند رکھنے کی ہدایات جاری کریں، میونسپل کارپوریشن کمشنر کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا گیا۔ ، جموں۔ ساہنی نے کہا کہ عقائد کے مطابق دیوشیانی اکادشی کے دن سے بھگوان وشنو کی نیند کا دور شروع ہوتا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ اس دن سے چترماس شروع ہو جاتا ہے اور تمام نیک اور نیک کاموں پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔اس موقع پراس موقع پر صدر خواتین ونگ میناکشی چھبر، چیئرمین راکیش گپتا، جنرل سکریٹری وکاس بخشی، نائب صدر سنجیو کوہلی، صدر کامگھر ونگ راج سنگھ، منگو رام موجود تھے۔