شہداء جموں کو یو نائٹڈ پیس الائنس کا خراجِ عقیدت

0
0

1947کا قتل عام نسلی تطہیر کا بد ترین سانحہ جسے دنیا نے فراموش کردیا :میر شاہد سلیم
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں میں سرگرم کئی سماجی اور مزاحمتی تنظیموں کے اتحاد یونائٹد پیس الائنس کی جانب سے ان لاکھوں لوگوں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔جنہیں1947میں فرقہ پرستوں عناصر کے ہاتھوں شہید کیا گیا تھا۔ اخبارات کے نام جاری اپنے ایک بیان میں یونائٹڈ پیس الائنس کے چیرمین میر شاہد سلیم نے کہا 1947میں نومبر کے پہلے ہفتے کے دوران جس بیہمانہ طریقے سے فرقہ پرست عناصر نے جنہیں یہاں کے مہاراجہ کی پشت پناہی حاصل تھی لاکھوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا تھا اس کی مثال مہذب انسانی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بھی بڑاالمیہ یہ ہے کہ نسلی تطہیر کے اس بڑے سانحہ کو عالمی برادری نے یکسر فراموش کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کے قتل عام کے پچہتر برس بعد بھی اس بدترین قتلِ عام کے متاثرین کو کسی بھی طرح کا انصاف نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا انگیریز حکمرانوں کے برِ صغیر سے چلے جانے کے بعد بھارت اور پاکستان کی صورت میں دو آزاد مملکتیں معرضِ وجود میں آئیں جب کہ جموں کشمیر کی اپناسیاسی مستقبل طے کرنے کا حق ہی نہیں دیا گیا۔جس کے نتیجے میں جموں کشمیر جو سینکڑوں برس تک ایک آزاد اور خود مختار ریاست کے طور دنیا کے نقشے پر قائم رہا کو دو لخت کر دیا گیا۔ اور گزشتہ 75برسوں کی عظیم ترین قربانیاں پیش کرنے کے با وجود یہ خطہ آج بھی سیاسی غیر یقینی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاجن فرقہ پرست طاقتوں نے 1947میں جموں اور اس کے مضافات میں لاکھوں مسلمانوں کو تہ تیغ کیا ان کو عصمت دری کی انہیں اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا آج سرکاری طور سے اورعوامی سطح پر ان عناصر کی عزت افزائی اور قصیدہ گوئی کی جا رہی ہے۔ جو کہ نہایت افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا اگرچہ اس قتل عام کے اس بدترین سانحہ کا ذکر عالمی اخبارات اور رسائل و جرائد میں خوب ملتا ہے مگر مقامی طور پر دیدہ دانستہ طور اس واقع کو یکسر فراموش کر دیا گیا ہے۔ انہوں کہا کہ آج بھی جموں اور اس کے مضافات میں ہزاروں کڑور روپوں پر مشتمل ان لوگوں کی زمین جائداد اور گھر موجود ہیں جنہیں یا تو 1947میں قتل کر دیا گیا تھا یا پھر ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا