شدید مخالفت کے بعد یو جی سی نے پرانا نظام بحال کیا: کانگریس

0
0

نئی دہلی، // کانگریس نے مودی حکومت کو دلت اور قبائلی مخالف قرار دیتے ہوئے پیر کو کہا کہ وہ یونیورسٹیوں میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے، اس لیے حکومت نے پروفیسروں کے ریزرو عہدے کو غیر محفوظ کیا اور کانگریس کی شدید مخالفت کے بعد اس نے کہا کہ پہلے کا نظام ہی نافذ رہے گا۔
کانگریس کے غیر منظم سیکٹر ورکرز اینڈ ایمپلائیز آرگنائزیشن کے صدر ڈاکٹر ادت راج اور کانگریس کے درج فہرست ذات کے شعبہ کے سربراہ راجیش للوٹھیا نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حال ہی میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن -یوجی سی کی ایک گائیڈ لائن آئی جس میں کہا گیا کہ یونیورسٹیوں میں پروفیسروں کے عہدوں پردرج فہرست ذاتوں، قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے امیدوار دستیاب نہیں ہیں، اس لیے ان عہدوں کو غیر محفوظ کیاجانا چاہیے۔ حکومت کے اس فرمان کی جب کانگریس پارٹی نے سخت مخالفت کی تو یو جی سی نے کہا کہ ہم ایسا نہیں کرنے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آج پروفیسر کے عہدے خالی ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی کے امیدوار موجود نہیں ہیں۔ امیدوار موجود ہیں لیکن انہیں مسترد کر دیا جاتا ہے، تاکہ اسامیوں کو ڈی ریزرو کرکے انہیں جنرل کیٹگری سے بھراجائے۔
ڈاکٹر ادت راج نے کہا، "یو جی سی نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی امیدواروں کے لیے خالی آسامیوں کوڈی ریزرو کرنے اورخاطرخواہ ریزرو امیدواردستیاب نہ ہونے پر انہیں جنرل کیٹگری کے لئے کھولنے کے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ رائے عامہ دینے کی آخری تاریخ 28 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔ جب کانگریس نے اس عوام مخالف قدم کی سخت مخالفت کی تو یو جی سی کو یہ بیان جاری کرنے پر مجبور ہونا پڑا کہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنے کا کوئی جواز نہیں کہ اہل امیدوار دستیاب نہیں ہیں۔ ایسے سینکڑوں اور ہزاروں کیسز ہیں جہاں اہل امیدوار دستیاب ہیں لیکن امتیازی بنیادوں پر مسترد کر دیے جاتے ہیں۔
مسٹر للوتھیا نے کہا، ”آئین میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی خواتین کے لئے تعلیم کے جو حقوق دئے گئے تھے، بی جے پی، آر ایس ایس اسے چھیننا چاہتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ یو جی سی کے چیئرمین جگدیش کمار کو فوری طور پر برطرف کیا جائے اور انہیں پوری بہوجن برادری سے معافی مانگنی چاہیے۔ مسٹر کمار کو جے این یو میں وی سی بنایا گیا۔ آج جے این یو میں مذہب کی سیاست داخل ہو چکی ہے۔ جگدیش کمار آر ایس ایس کی کٹھ پتلی ہیں۔ پارلیمنٹ کے اندر بتایا گیا تھا کہ 45 مرکزی یونیورسٹیوں میں ایس سی-ایس ٹی اوبی سی کے 42 فیصد عہدے خالی ہیں۔ یہ بہت سنگین مدا ہے۔ جس معاشرے میں تعلیم ختم ہو جائے وہ کبھی ترقی نہیں کر سکے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا