لوگ موجودہ حکومت کے تحت مایوس اور بے روزگاری ساتویں آسمان پر:قرہ ہم سماجی اصلاحات کے خلاف نہیں لیکن بھاجپاعوامی مصائب کوجنم دیتی ہے: بھلا
منظورحسین قادری
سرنکوٹ؍؍کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن، طارق حمید قرہ اور جے کے پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا نے جے کے پی سی سی کے نائب صدر اور ڈی ڈی سی کے رکن شاہ نواز چودھری کے زیر اہتمام سرنکوٹ میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ضلع پونچھ کے صدر راجندر سنگھ کاکا، ڈاکٹر جہانزیب سروال، بلال رشید، فیاض دیوان، چوہدری ممتاز، عارف کاظمی، طاہر مرزا، چوہدری نیاز، حاجی جاوید، وحید شاہ، محمد اکرم، محمد علی و دیگران موجود تھے۔اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے قرہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک خطہ کو منظم طریقے سے بے اختیار کرنے کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ایل جی انتظامیہ سے جموں و کشمیر کے باشندوں میں مایوسی کی سطح بے مثال بلندیوں پر پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے حالات اب مختلف ہیں، ہر علاقے میں لوگ ناخوش اور مایوس ہیں، نوجوان ناراض ہیں، ہر طرف افراتفری ہے، مہنگائی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ دوسری طرف ایل جی کا دعویٰ ہے کہ 80 فیصد لوگ ان سے خوش ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ اسمبلی انتخابات ہوں۔ انہوں نے ضلع پونچھ میں موجودہ ورک کلچر پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گڈ گورننس انڈیکس پر ضلع کا درجہ سرکاری افسران میں جوابدہی کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ احتساب کو طے کیے بغیر ورکنگ کلچر کو بہتر نہیں کیا جا سکتا، اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا۔اجتماع سے بات کرتے ہوئے قرہ نے کہاکہ بے روزگاری نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ ایک دن بھرتی کا عمل ہوتا ہے، دوسرے دن اسے منسوخ کر دیا جاتا ہے اور تیسرے دن انکوائری شروع کر دی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کھانے پینے کی اشیاء ، گیس اور دیگر اشیائے ضروریہ کی آسمان چھوتی قیمتوں سے لوگوں کو اپنا پیٹ پالنا مشکل ہے اس موقع پرپارٹی کے کارگزار صدر رمن بھلا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے میں مختلف سرکاری محکموں میں موجودہ چیلنجوں پر روشنی ڈالی، جس کی وجہ سے پورے پونچھ ضلع بالخصوص سرنکوٹ میں لوگوں کے لیے ناکافی خدمات ہیں۔ انہوں نے ضلع کمشنر سے درخواست کی کہ وہ تمام افسران کو عوام سے متعلق مختلف اسکیموں کو نافذ کرنے میں ان کی ذمہ داریوں کے لیے جوابدہ بنائیں۔ بھلا نے سڑکوں کی خستہ حالی، واٹر سپلائی سکیموں میں ناکامی، بجلی کی بار بار بندش اور صحت کی مناسب سہولیات کی کمی کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے پونچھ کے لوگوں کو خاص طور پر سرنکوٹ میں پانی کی باقاعدہ فراہمی میں حکومت کی ناکامی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔بھلا نے کہا کہ جدیدیت کے نام پر حکومت غیر ضروری طور پر لوگوں کو پریشانی میں ڈال رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم سماجی اصلاحات کے لیے نئے اقدامات کرنے کے خلاف نہیں ہیں لیکن یہ گراؤنڈ تیار ہونے اور تمام تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے بعد ہی اٹھایا جانا چاہیے۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ نواز چودھری نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ روایتی سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین کو جذباتی نعروں، فریب پر مبنی بیانیے اور جھوٹے وعدوں کے ذریعے انہیں بے وقوف بنانے کی اجازت نہ دیں۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں ہماری جاری عوامی رابطہ مہم میںہم بیداری پیدا کرنے اور لوگوں کو یاد دلانے کے لیے عوامی ریلیوں اور کنونشنوں کا اہتمام کرتے ہیں کہ کس طرح روایتی پارٹیاں اور ان کے رہنما ناقابل حصول اہداف طے کر کے انہیں دھوکہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط بنانے کے لئے سخت محنت کرنے کی تلقین کی اور پیشین گوئی کی کہ کانگریس جموں کشمیر میں اگلی حکومت بنائے گی۔