سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے ایس ایل ایس نے’نئے فوجداری قوانین‘ پر پروگرام منعقد کیا

0
0

یہ قوانین تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے موثر انصاف کے طویل انتظار کے وعدے کو بھی پورا کریں گے:ڈاکٹر فارو ق اے میر
لازوال ڈیسک
گاندربل؍؍سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے شعبہ قانون، اسکول آف لیگل اسٹڈیز نے نئے فوجداری قوانین پر ایک واقفیت پروگرام کا انعقاد کیا جس میں ملک میں حالیہ قانون سازی کی پیش رفت کی اہمیت پر زور دیا گیا۔اس تقریب نے بھارتیہ نیائے سنہتا (BNSS)، بھارتی ناگرک سرکشاسنہتا (BNSSS)، اور بھارتیہ ساکشیہ ادھنیم (BSA) ایکٹ 2023 کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔وہیںماہرین نے فوجداری قانون کی نئی دفعات جیسے موب لنچنگ، چھینا جھپٹی، منظم جرائم، دہشت گردی کی کارروائیوں وغیرہ کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ مقررین نے فوجداری قانون کے فقہی اور وسیع تر فوجداری نظام انصاف دونوں میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کا خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر ڈین ایس ایل ایس اور ہیڈ ڈیپارٹمنٹ آف لاء پروفیسر (ڈاکٹر) فاروق اے میر نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ قوانین نہ صرف انصاف کی فراہمی کے نظام میں ہندوستانی اقدار کو متاثر کریں گے بلکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے موثر انصاف کے طویل انتظار کے وعدے کو بھی پورا کریں گے۔
وہیںڈاکٹر ہلال نے بھارتیہ نیائے سنہتا (BNS) 2023 پر تبادلہ خیال کیا اور ہندوستانی قانونی نظام کو جدید بنانے میں اس کے مقاصد اور اہمیت کو واضح کیا۔ انہوں نے نئے متعین کردہ جرائم اور سزاؤں کا جائزہ لیا جن پر تازہ ترین قانون سازی کے تحت نظر ثانی کی گئی ہے۔اس دوران کمیونٹی سروس اور صنفی غیرجانبدار قوانین کا نفاذ ان کی پریزنٹیشن کی اہم جھلکیاں بھی تھیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا