سڑک حادثوں میں کمی لانے کا کام تیز ہرسال5لاکھ حادثات اورڈیڑھ لاکھ اموات!

0
0

یواین آئی

نئی دہلیسڑک حادثے میں 50 فیصد کمی لانے کا مقصد بر وقت پوراکرنے کے لئے ٹول فری نمبر شروع کئے جانے کے بعد اب ڈرائیوروں کو اور بہتر ٹریننگ دینے اور 15منٹ کے اندر جائے حادثہ پر ایمبولینس پہنچانے کے منصوبے پر تیزی کے ساتھ کام چل رہا ہے ۔روڈ ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہ کے وزیر نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر سال تقریبا 5لاکھ سڑک حادثے ہوتے ہیں ۔جن میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ افراد کی موت ہوجاتی ہے ۔ حکومت کا مقصد 2022تک سڑک حادثے اور اس کی وجہ سے ہونے والی اموات میں 50فیصد تک کمی لانی ہے ۔اس سمت میں تیزی کے ساتھ کام بھی چل رہا ہے ۔اس کے لئے پارلیا منٹ میں روڈٹرانسپورٹ (ترمیمی) بل 2017پیش کیا جا چکا ہے ۔ جس کا پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن میں پاس ہونے کی امید ہے ۔مرکزی وزیر نے خود کہا کہ وہ بھی سڑک حادثے کے شکار ہوئے ہیں ۔ سڑک حادثے کے خوف کو وہ بھی سمجھتے ہیں اور اس کو دور کرنے میں وہ سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں ۔ ان کی وزارت بھی حادثے میں کمی لانے کے لئے کام کر رہا ہے ۔اسی سلسلہ میں موبائل پر ‘سکھد یاترا’ شروع کی گئی ہے ۔ جس کے تحت نیشنل ہائی وے پر ہونے والے حادثات کی اطلاعات موبائل پر دی جا سکے گی ۔ اسی طرح حادثہ کی فوری طور پر اطلاع دینے کے لئے ٹول فری نمبر 1033شروع کیا گیا ہے ۔ مسٹر گڈکری نے کہا کہ سڑک حادثے کی سب سے بڑی وجہ اچھے ڈرائیوروں کی کمی اور تیزی سے بننے والے فرضی لائسنس ہیں ۔ لائسنس بنانے کا عمل کافی لچیلا ہے اور اس کے نتیجے میں 30 فیصد فرضی لائسنس ہیں ۔اب لائسنس بنانے کے کام کو زیادہ شفاف بنایا جارہا ہے ۔ پورے ملک میں 22لاکھ ڈرائیوروں کی کمی ہے ۔ اس کمی کو دور کرنے کے لئے پورے ملک کے ہر ضلع میں ایک ٹریننگ سینٹر کھو لا جارہا ہے ۔ملک میں زیادہ تر حادثے ڈرائیوروں کی غلطی سے ہوتے ہیں ۔ ایک رپورٹ کے مطابق 2015 میں78فیصد حادثوں کے لئے ڈرائیور ہی ذمہ دار ہیں۔اس حالت میں ڈرائیونگ ٹریننگ سینٹر کھولے جانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ ٹریننگ سینٹروں کے قیام کے لئے سہ فریقی سمجھوتے ہونگے ۔ جس میں ادارہ کے منیجر، ضلع انتظامیہ ا ور رود ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہ کی وزارت شامل ہوگی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا