سچ کا ساتھ دینے پر طالب علم ہوسٹل سے بے دخل

0
0

طلباء نے کہا کہ وارڈرن کا تبادلہ کیا جائے یا ہم ہوسٹل چھوڑ دیں گے
چودھری اویس

جموں // گجر بکروال پی۔جی ہوسٹل جموں کے طلباء کو ہراس کیا جا رہا ہے ،اس سلسلے میںحفیط نامی طالب علم نے نمائیندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ1نومبرکو ہم نے احتجاج کیا تھا جس میں ہمارے مطالبات کھانے کے مینیوں وغیرہ سے معلق تھے اور اس وقت ایڈوائیزر نے موقع پر آ کر ہمیں یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ اگلے سوموار سے آپ کے لئے کھانے کا نیا مینیوں بنایا جائے گا ،لیکن اس کے بعد طلباء کوطرح طرح سے ہراس کیا جانے لگا ،اور طلباء کے گھر والوں کو بھی طرح طرح سے پریشان کیا جانے لگا ۔اور آج بات یہاں تک پہنچی کے مجھے یہاں سے نکال دیا گیا ۔انہوں نے کہا کے میں نے سچ کے خلاف آواز اٹھائی تو مجھے ہوسٹل سے نکالا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ یہاں پر تین لاکھ روپئے ہر مہینہ طلباء کے کھانے کے لئے آتے ہیں لیکن ہمیں جس طرح کا کھانا دیا جاتا ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے یہاں جو بھی پیسے آتے ہیں وہ یہاں کی واڈرن دوسروں کے ساتھ مل کر ہڑپ کر لیتی ہے ۔اس دوران دوسرے طلباء نے کہا کہ ہم وارڈرن کے اس فیصلے کے خلاف ہیں اگر انہیں ہوسٹل سے نکالا گیا تو ہم سب ہوسٹل چھوڑ دیں گئے ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم وارڈرن سے کھانے کے بارے میں کوئی بات کریں تو وہ کہتی ہیں کہ گھر میں آپ کو کیسا کھانا ملتا ہے ،لہذا یا تو یہاں سے وارڈرن کو یہاں سے نکالا جائے یا پھر ہم ہوسٹل چھوڑ دیں گئے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب کبھی بھی یہاں میڈیا نے آنے کی کوشش کی تو انہیں یہاں سے باہر نکال کر اکیلے میں بات کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب میں نے وارڈرن کھانے کے مینیوں سے متعلق بات کی اور 1نومبر کو انتظامیہ کہ خلاف احتجاج کیا تو میرے خلاف پولیس میں بھی شکائت درج کی گئی،اور میرے خلاف دہشت گرد جیسے الفاظ استعمال کئے گئے ۔اور تب سے لے کر آج تک مجھے ہراس کیا جانے لگا تھا اور کوئی بھی مسئلہ ہو تو میرا ہی نام سب سے پہلے لیا جاتا ہے اور آکر کار جب انہیں پتہ چلا کہ یہ جھوٹ کے خلاف رہے گا تو انہوں نے مجھے ہوسٹل سے بے دخل کیا گیا ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا