سپریم کورٹ نے ایس سی بی اے میں خواتین کے ریزرویشن کے لیے ہدایات دیں

0
81

کہاایک اہم اِدارہ دہائیوں تک ایک جیسا نہیں رہ سکتا، چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بروقت اصلاحات کی عکاسی کرے

نئی دہلی؍؍وقت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اصلاحات پر زور دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعرات کو ‘سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن’ (ایس سی بی اے) کے آئندہ انتخابات میں خواتین اراکین کے لیے ایک تہائی عہدے محفوظ کرنے کی ہدایت دی۔
یہ ہدایت دیتے ہوئے جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ایس سی بی اے ایک اہم ادارہ ہے۔ اس کی وجہ سے یہ دہائیوں تک ایک جیسا نہیں رہ سکتا۔ یہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بروقت اصلاحات کی عکاسی کرے۔بنچ نے ہدایت دی کہ ایس سی بی اے کے عہدیداروں کا ایک عہدہ خصوصی طور پر خواتین کے لیے روٹیشن کی بنیاد پر مختص کیا جائے گا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ خواتین کا یہ خصوصی ریزرویشن 16 مئی کو ہونے والے 2024-25 کے انتخابات میں خزانچی کے عہدے سے شروع ہوگا۔
بنچ نے کہا "تاہم، بار کے اراکین کی تجاویز پر غور کرنے کے بعد اس طرح کی اصلاحات لانے کی ضرورت ہے،”۔ ہمارا خیال ہے کہ ایس سی بی اے ایک اہم ادارہ ہے اور ملک کے اعلیٰ ترین عدالتی فورم کا ایک لازمی حصہ ہے۔ معیار، اہلیت کی شرائط، رکنیت، رکنیت کی فیس کا ڈھانچہ وغیرہ دہائیوں تک مستحکم نہیں رہ سکتے۔ ان میں وقت کے ساتھ بہتری لانی ہوگی۔ وقتاً فوقتاً ادارے کو درپیش چیلنجز کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
عدالت عظمیٰ نے ایس سی بی اے کی ایگزیکٹو کمیٹی سے بار کے تمام اراکین سے تجاویز طلب کرنے کو بھی کہا۔ بنچ نے کہا، "ایس سی بی اے کی خصوصی جنرل باڈی کی طرف سے منظور کردہ کسی بھی قرارداد کے باوجود اس کی ایگزیکٹو کمیٹی میں کچھ عہدوں کو بار کی خواتین ممبران کے لیے مخصوص کیا جانا چاہیے۔”اسی مناسبت سے، ہم ہدایت دیتے ہیں کہ بار کی ایگزیکٹو کمیٹی میں کم از کم ایک تہائی نشستیں، یعنی نو میں سے تین، اور سینئر ایگزیکٹو ممبران کی کم از کم ایک تہائی، یعنی چھ میں سے دو (بشمول آئندہ انتخابات) خواتین اراکین کے لیے مخصوص ہوں گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا