سر نکوٹ بس اڈہ پر دورکانداروں کا احتجاج

0
0

میونسپلٹی عملہ پر لاپر واہی برتنے کا الزام عائد کیا
لازوال ڈیسک

سر نکوٹآج بعد دوپہر سرنکوٹ بس اڈہ پر دکانداروں کی کثیر تعداد اکٹھا ہوئی جن کی سربراہی بیوپار منڈل کے چیئرمین طارق منہاس کر رہے تھے اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سے بات کرتے ہوئے طارق منہاس نے میونسپلٹی عملہ پر الزام عائد کیا کے لاری اڈہ کا اس برس چالیس لاکھ روپے کا ٹھیکاہوا ہے جب کہ بازار کی تعمیر و ترقی کے لیے 40 روپے تک میونسپلٹی نے خرچ نہیں کیے ۔انہوں نے کہا کہ بس اڈا سے گزرنے والی نالی میں دو بڑے بڑے گڑھے پڑے ہوئے ہیں، جن میں اگر گاڑی چلی جائے تو اس کا چیمبر پھٹ سکتا ہے اور اگر انسان اس گڑھے میں گر جائے تو اس کا بچناہی محال ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارہا مونسپل کمیٹی کو اس بارے میں گوش گزار کیا گیا، لیکن میونسپلٹی عملا کے کان میں جوں تک نہیں رینگتی ۔انہوں نے کہا کہ اس بار چونکہ میونسپلٹی کے الیکشن بھی ہوئے ہیں اور باضابطہ طور پر چیئرمین چنا گیا ہے، لیکن انہوں نے بھی اس طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔انھوں نے کہا کہ سکندر نے دنیا فتح کی تھی ،لیکن وہ اس دنیا سے خالی ہاتھ گیا تھا انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت میں ہی مزہ ہے ۔انہوں نے اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر پونچھ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کبھی منڈی کبھی مینڈھر کبھی پونچھ عوامی دربار منعقد کرتے ہیں لیکن انہیں سرنکوٹ آنے میں شرم محسوس ہوتی ہے۔ گزشتہ دنوں موسلادھار بارشوں کی وجہ سے لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہوا جس وجہ سے مکینوں اور دکانداروں کا نقصان ہوا لیکن مونسپلٹی عملہ کے لوگ کوئی بھی کام کر کے راضی نہیں ۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حالات اسی طرح چلتے رہے تو وہ بازار کو بند کرکے احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا