سری نگر میں کشتی الٹنے کا المناک واقعہ: 5 بچوں سمیت 6 افراد کی موت

0
125

2 بچوں سمیت 3 افراد ہنوز لاپتہ، بچائو آپریشن جاری
چار افراد کی بیک وقت نماز جنازہ ادا ،دو جڑواں بھائیوں اور ان کی ماں کو ایک ہی قبر میں سپرد لحد کیا گیا
ایل جی سنہاسمیت سابق وزرأ اعلیٰ کااِظہاردکھ،کشمیر میں سیاسی لیڈروں نے سیاسی سرگرمیاں معطل رکھیں
یواین آئی

سری نگر؍؍سری نگر کے بٹوارہ گنڈ بل علاقے میں دریائے جہلم میں منگل کی صبح ایک کشتی الٹنے کے ایک قیامت خیز واقعے کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت 6 افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ 2 بچوں سمیت 3 افراد ہنوز لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لئے بڑے پیمانے پر بچائو آپریشن جاری ہے۔ضلع مسجٹریٹ سری نگر ڈاکٹر بلال محی الدین بٹ نے جائے موقع پر میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بٹوارہ گنڈ تل علاقے میں منگل کی صبح قریب آٹھ بجے ایک کشتی کے دریائے جہلم میں الٹنے کا واقعہ پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ پیش آتے ہی ایس ڈی آر ایف،فوج، پولیس، مقامی لوگوں اور دیگر ایجنسیوں نے وسیع پیمانے پر بچائو آپریشن شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق کشتی میں 15 افراد سوار تھے جن میں 7 بچے اور باقی بڑے تھے۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن کے دوران اب تک 12 افراد کو ریسکیو کیا گیا، 6 افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ دو بچوں سمیت تین افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لئے وسیع پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سول انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران جائے واردات پر موجود ہیں اور ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔
اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے دودھ ناتھ نامی ایک شخص، جو واقعہ پیش آنے کے وقت جائے وقوعہ پر موجود تھا، نے بتایا کہ اس نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر تین افراد کو بچالیا۔انہوں نے کہا کہ کشتی کا دریا پار کرنے کے لئے ایک رسی کا استعمال کیا جاتا تھا جو اچانک ٹوٹ گئی اور کشتی ایک لوہے کے پلر سے ٹکرا کر دو حصوں میں ٹوٹ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کشتی میں سوار لوگ مدد کے لئے چلا رہے تھے۔واقعہ پیش آنے کے بعد علاقے میں ماتم کا ماحول سایہ فگن ہوا اور ہر سو آہ و فغان کی صدائیں بلند ہوئیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ وہاں زیر تعمیر پل برسوں سے تشنہ تکمیل ہونے کی وجہ سے ایسا حادثہ پیش آیا ہے۔بتادیں کہ گذشتہ دنوں سے ہو رہی موسلا دھار بارشوں کے باعث دریائے جہلم میں پانی کی سطح بڑھ گئی ہے۔دریں اثنا جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، سابق وزرائے اعلیٰ اور دیگر لیڈروں نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔سری نگر کے بٹوارہ گنڈ تل علاقے میں منگل کی صبح کشتی الٹنے کے نتیجے میں دو جڑواں بھائیوں سمیت چھ افراد جاں بحق ہوئے جبکہ دس کو بچایا گیا جبکہ تین ہنوز لاپتہ ہے۔مہلوکین میں دو جڑواں بھائی جنہوں نے رمضان المبارک میں اعتکاف کیا تھا بھی جاں بحق ہوئے۔ جڑواں بھائیوں اور ان کی والدہ کو ایک ہی قبر میں سپرد خاک کیا گیا۔
ایک بوڑھی ماں کا اکلوتا بیٹا اور پوتا بھی دریائے جہلم میں ڈو ب گیا۔چار افراد کی بیک وقت نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں میں شرکت کی۔یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ بٹوارہ گنڈ تل علاقے میں منگل کی صبح سات بجکر 30منٹ پر اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب کشتی ڈوبنے سے متعدد افراد غرقآب ہوئے۔
عین شاہدین نے بتایا کہ صبح سات بجکر 30منٹ پر گنڈ تل کے مقام پر ایک کشتی جس میں ایک درجن کے قریب طلبا ،مزدور اور دیگر افراد شامل تھے اچانک پانی میں الٹ گئی جس وجہ سے کشتی میں سوار سبھی افراد ڈوب گئے۔انہوں نے بتایا کہ کشتی بان، خاتون سمیت تین افراد کسی طرح دریائے جہلم کے کنارے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تاہم کشتی میں سوار دیگر افراد کو پانی کے تیز بہاو نے بہا کر لیا۔
عین شاہدین نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ کشتی میں لگ بھگ 19افراد سوار تھے جن میں 8سے 12طلبا اور خواتین بھی شامل ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صبح ساڑھے سات بجے واقع پیش آنے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ سے وابستہ آفیسران اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں دس بجے جائے موقع پر پہنچے۔
سٹی رپورٹر نے بتایا کہ پانی میں غرقآب ہوئے سات افراد کو فوری طورپر صدر ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے دو بھائیوں سمیت چھ افراد کو مردہ قرار دیا۔مہلوکین کی شناخت شبیر احمد بٹ، رضیہ ، گلزار احمد ڈار ، فردوسہ فیاض زوجہ فیاض احمد اور جڑواں بھائی طاہر فیاض اور مدثر فیاض کے بطور کی گئی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ دو جڑواں بھائیوں سمیت چار افراد کی بیک وقت نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔جمعیت اہلحدیث کے صدر مولانا الکندی نے نماز جنازہ کی پیشوائی کی جس کے بعد ماں اور ان کے دو بیٹوں کو ایک ہی قبر میں سپرد لحد کیا گیا۔دریں اثنا مقامی لوگوں نے بتایا کہ دو جڑواں بھائی نیک سیرت اور صوم و صلواۃ کے پابند تھے۔
انہوں نے بتایا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں دونوں بھائیوں نے مسجد میں اعتکاف بھی کیا۔ان کے مطابق دونوں جڑواں بھائی طاہر فیاض اور مدثر فیاض صبح کی آذان بھی دیتے تھے۔اس سانحہ میں ایک بوڑھی ماں نے اپنے اکلوتے بیٹے اور پوتے کو بھی کھایا۔ بوڑھی ماں نے روتے ہوئے بتایا کہ اب اس کا کوئی سہارانہیں رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ تین افراد جن کی شناخت فرہان نصیر پرے ، حازق شوکت اور اس کا والد شوکت احمد شامل ہیں ابھی بھی لاپتہ ہے۔
ہسپتال میں زیرعلاج افراد کی پہچان انشاء ہلال زرگر، عائشہ ہلال اور حمیرہ کے بطور ہوئی ہے۔دریں اثنا صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری، آئی جی کشمیر وی کے بردی ، ایس ایس پی سری نگراور ضلعی ترقیاتی کمشنر کشمیر ڈاکٹربلال ریسکیو آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔
جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کی صبح یہاں جہلم میں کشتی الٹنے کے واقعے میں انسانی جانوں کے زیاں پر اظہار افسوس کیا۔انہوں نے کہا: ‘میں خود صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہا ہوں اور زمینی سطح پر کام کرنے والی ٹیموں کی رہنمائی کر رہا ہوں’۔بتادیں کہ سری نگر کے بٹوارہ گنڈ تل علاقے میں منگل کی صبح کچھ لوگوں اور بچوں سے بھری ایک کشتی دریائے جہلم میں الٹ گئی جس کے نتیجے میں 4 بچوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ کئی افراد ہنوز لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لئے بڑے پیمانے پر بچائو آپریشن جاری ہے۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا: ‘سری نگر میں کشتی کو پیش آنے والے حادثے میں ہوئے انسانی جانوں کے زیاں پر رنجیدہ ہوں، میرے خیالات سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں، اللہ سے دعا گو ہوں کہ وہ انہیں یہ نا قابل تلافی نقصان برادشت کرنے کا حوصلہ عطا فرمائے’۔
انہوں نے کہا کہ ایس ڈی آر ایف، فوج اور دوسری ٹیمیں وسیع پیمانے پر ریلیف اور بچائو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔منوج سنہا نے کہا کہ انتظامیہ سوگوار کنبوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور اس وقعے میں زخمی ہونے والوں کو تمام تر طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میکرو ٹیموں کو الرٹ کر دیا گیا اور میں خود صورتحال کی نگرانی کر رہا ہوں اور زمینی سطح پر کام کرنے والی کی رہنمائی کر رہا ہوں۔دریں اثناء سری نگر کے گنڈبل بل علاقے میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے سانحے کی تعظیم میں وادی کشمیر میں منگل کے روز مختلف سیاسی لیڈروں نے الیکشن مہموں اور دیگر سیاسی سرگرمیوں کو منسوخ کر دیا۔
نیشنل کانفرنس کے لیڈر اور سری نگر لوک سبھا سیٹ کے امید وار آغا سید روح اللہ نے دو دنوں تک الیکشن مہم معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔بڈگام سے تعلق رکھنے والے با اثر شیعہ لیڈر نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘آج کا دن ہم سب اور بٹہ وارہ کے سوگوار خاندانوں کے لئے جنہوں نے اپنے بچے کھوئے ہیں، ایک انتہائی المناک دن ہے، میں آج اور کل کے تمام انتخابی پروگرام منسوخ کرتا ہوں’۔انہوں نے متوفی بچوں کی روح کے سکون اور پسماندگان کے صبر کے لئے دعا کی۔جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئر مین سجاد لون نے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں سے انتخابی پروگرام معطل کرنے کو کہا۔
انہوں نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘کشتی الٹنے سے متاثر ہونیو الے خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی طور پر میں پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں کو ہدایت دیتا ہوں کہ وہ انتخابات سے متعلق تمام سرگرمیوں کو معطل رکھیں’۔انہوں نے کہا کہ ہم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی و ہمدردی کرتے ہیں۔
جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے کہا کہ آج پارٹی کی طرف سے کشمیر میں کہیں بھی کوئی سیاسی سرگرمی نہیں ہوگی۔پارٹی کے ایک ترجمان نے کہا کہ سری نگر میں کشتی الٹنے کے سانحے کے پیش نظر پارٹی آج یعنی منگل کے روز تمام سیاسی سرگرمیوں کو منسوخ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں انسانی جانوں خاص کر بچوں کا زیاں ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب اس سانحے پر ماتم کناں ہیں۔اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق سری نگر میئر جنید عظیم متو نے بھی اس سانحے کے پیش نظر اپنی تمام سر گرمیوں کو معطل رکھتے ہوئے اس قیامت خیز سانحے پر دکھ کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا: ‘میں اس منظر سے اپنا دھیان ہٹانے سے قاصر ہوں یہ انتہائی دلخراش سانحہ ہے’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا