جالندھر //پنجاب کے سرکاری محکموں پرپنجاب اسٹیٹ پاور کارپوریشن لمیٹڈ (پی ایس پی سی ایل) کے 2764 کروڑ روپے کے بجلی کے بل بقایا ہیں۔
ہی ایس ای بی انجینئرز ایسوسی ایشن نے پنجاب اسٹیٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (پی ایس ای آرسی) سے عوامی مفاد کے تحفظ کے لیے پنجاب حکومت اور اس کے محکموں کی جانب سے زیر التواء ادائیگیوں کے بارے میں ازخود نوٹس درخواست لینے کو کہا ہے، کیونکہ اس کا تخمینہ 4,000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ نیز پی ایس پی سی ایل کی جانب سے شروع کی گئی مختلف اوٹی ایس اسکیموں میں سرکاری محکموں کی شرکت نہ ہونے کے برابر رہی ہے۔
ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری اجے پال سنگھ اٹوال نے بدھ کو الزام لگایا کہ پنجاب اسٹیٹ پاور کارپوریشن لمیٹڈ (پی ایس پی سی ایل) نے پنجاب حکومت کی طرف سے دی جانے والی/قابل ادائیگی سبسڈی سے متعلق مکمل معلومات شائع کرنا بند کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت کے محکموں اور غیر سرکاری صارفین کی طرف سے پی ایس پی سی ایل کو کل واجب الادا رقم 4580 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023-24 کے اختتام تک سرکاری محکمہ پی ایس پی سی ایل کے 2764 کروڑ روپے کا بجلی کا بل واجب الادا ہے اور غیر سرکاری محکمے کے زیرالتوا واجبات 1815 کروڑ روپے ہیں۔ گزشتہ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر یہ ڈفالٹنگ رقم 4240 کروڑ روپے تھی۔