سرکاری اراضی کی بے دخلی حکمنامے کے خلاف احتجاجی مظاہرے

0
0

 

شاہ محمد ماگرے
کاہراہ ؍؍سرکاری اراضی کی بے دخلی حکمنامیکے خلاف احتجاجی مظاہرے لوگوں کے ساتھ سراسر نا انصافی سماجی کارکن نشاط احمد قاضی نے نمائیدے سے بات کر تے ہوئے کہا کہ سرکاری کی اراضی کی بے دخلی حکمنامے سے لوگوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہوتی جا رہی ہے ۔یہ ہم کبھی برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔جموں و کشمیر میں جو زمین آراضی رقبہ سرکار گاس چرائی یا سرکاری رقبہ میں مکانات تعمیر ہوے ہیں یادوکانیں وغیرہ انکو خالی کرنے کا رنیو ڈیپاٹمنٹ کو حکم جاری کیا ہے اس اڈر سے غریب عوام کے ساتھ بہت بڑی نہ انصافی ہوئی ہے۔ ایک اور مقامی شخص محمد رفیع ساگر نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زمین جن لوگوں کے پاس اتنی جس میں اسکا مکان تعمیر ہے تو وہ غریب کہا جائے گا ۔اس گورنمنٹ سے غریب عوام بہت بڑی امیدیں لگائے ہوئے تھی لیکن اس کے بدلے غریبوں سے زمین چھینی جاری ہے غریبوں کو ستایا جارہاہے کیا اس سرکار کو غریب کا ہی خون پینا تھا اکثر غریبوں نے کون سا ظلم کیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا