سرحدوں پر کشیدگی دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ

0
0

مقامی آبادی کو نشانہ بنانا بزدلی کی علامت : سنّی یوتھ
ظہیر عباس
منڈی//سنّی یوتھ وینگ شاخ منڈی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران سرحد پر انسانی جانوں کے زیاں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرحدوں پر کشیدگی دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے – وینگ کے صدر عبدالغنی پٹھان نے اس سلسلہ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل سرحد پر کشیدگی اور مقامی آبادی کو نشانا بنانا بزدلی کی علامت ہے – انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف جمّوں و کشمیر کی سرحد پر ہی دونوں ممالک کے درمیان ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری کا تبادلہ کیوں ہورہا ہے جبکہ باقی ریاستوں کی سرحدوں پر یہ تناو¿ نہیں ہے – انہوں نے کہا دونوں ممالک کے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ امن کو بحال کرتے ہوئے سابقہ وزیر اعظم ہند اٹل بہاری واجپائی کی طرح مثبت رول ادا کریں اور سرحدوں پر بے گناہ معصوم انسانی جانوں کو ضایع ہونے سے بچائیں – گزشتہ ہفتہ مہنڈر میں سرحد سے قریب دس کلو میٹر کی دوری پر آبادی والے علاقے پر مارٹر شلوں سے پانچ جانیں تلف ہوئیں’ دیگر افراد زخمی ہوئے رہائشی مکان تہس نہس ہوئے قابل افسوس اور دونوں ممالک کے لئے شرم کا مقام ہے اور اس کی جتنی بھی مذمّت کی جائے وہ کم ہے – انہوں نے مذید کہا کہ ایک طرف آر پار تجارت اور کاروبار ہورہے ہیں اور دوسری جانب سرحد پر انسانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے – انہوں نے کہا اگر سرحدوں پر امن نہیں ہوتا تو حکومت کو چاہیے کہ وہ آرپار تجارت کو بھی جلد از جلد بند کردیں – انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان مذاکرات کی میز پر آکر سب سے پہلے سرحدی تناو¿ کو کم کرنے کے اقدام اٹھائے اور سرحدوں کے دونوں جانب آبادی کو نشانہ بنانے سے گریز کریں – اس موقع پر وینگ کے نائب صدر تسنیم ہمدانی نے سرحدوں پر ہوئی حلاکتوں کو قابل افسوس امر قرار دیتے ہوے اس کو جلد از جلد بند کرنے کی مانگ کی ہے – ان کے علاوہ سیکرٹری محمد طارق پٹھان حاجی فاروق احمد غفور ادنان محمد ظفر مولوی فاروق احمد محمد دین نجار کے علاوہ دیگر افراد نے بھی سرحدوں پر کشیدگی بند کرنے پر زور دیا ہے –

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا