مریضوں کے ساتھ عملے کا ناروا سلوک جاری، ہم اپنی مرضی کے مالک ہیں جو جہاں چاہے شکایت کر سکتے ہیں: لیب سٹاف
ریاض بڈھانہ
بڈگام؍؍سب ڈسٹرکٹ ہسپتال چرار شریف میں طبعی نظام درہم برہم ہے جہاں لوگ ہسپتال میں موجود عملے کی عدم موجودگی پر سوالات اٹھا رہے ہیں وہی اگر دیکھا جائے تو ہسپتال میں دستیاب عملہ کی جانب سے مریضوں کے ساتھ ملزمان سے بھی بدتر سلوک کیا جا رہا ہے۔ عملہ کی طرف سے اپنی ڈیوٹی کرنے کے بجائے، مریضوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے، ہسپتال میں سہولیات کی دستیابی کے باوجود مریضوں کو پرائیویٹ ٹیسٹ کروانے پر مجبور کیا جاتا ہے، اور ہسپتال کی لیبارٹری میں موجود عملہ جن میں ماہر تجربہ گاہ جن کا نام نیلوفر بتایا جاتا ہے مریضوں سے یہ کہتی ہوئی نظر آتی ہے کہ ہم اپنی مرضی کے مالک ہیں جس کو جہاں شکایت کرنی ہے کرسکتا ہے کوئی ہمارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا جو قابل تشویش ہے ، حالانکہ نیشنل ہیلتھ مشن (این جی ایم) مساوی، سستی، موثر اور معیاری صحت کی خدمات فراہم کرنے کا پابند ہے۔ یہ ان لوگوں تک آفاقی رسائی کا تصور کرتا ہے جو اپنی ضروریات کے لیے ذمہ دار اور جوابدہ ہیں۔ پروگرام کے کلیدی اجزاء میں دیہی اور شہری علاقوں میں صحت کے نظام کو مضبوط بنانا، تولیدی-زچہ بچہ اور نوعمروں کی صحت اور متعدی اور غیر متعدی بیماریوں سے تحفظ شامل ہیں۔ تاہم سب ضلع ہسپتال میں زمینی سطح پر، اس حوالے سے ایسا کچھ نظر نہیں آرہا ہے۔طبی نظام میں بہتری کیلے یہ ضروری ہے کہ پی ایچ سی ناگہ بل اور ایس ڈی ایچ چرارشریف کے ڈاکٹروں کے ڈیوٹی روسٹر کے بارے میں جانا جائے اور محکمہ کے آفیسران اس کا ازخود جائزہ لے چونکہ کچھ لوگوں کی طرف سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ کچھ ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی صحیح طریقے سے انجام نہیں دے رہے ہیں اور کچھ ڈاکٹر صاحبان متعلقہ جگہوں جہاں اْن کی پوسٹنگ ہے پر اپنی ڈیوٹی نہیں کر رہے ہیں، بلکہ وہ اس کے بجائے اپنی من پسند جگہوں پر مرضی کے مطابق اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔