سب ڈسٹرکٹ ہسپتال چرارشریف میں21 کلو واٹ،سولر سسٹم سالوں سے بیکار

0
0

محکمہ شمسی توانائی سرینگر، پر لاپرواہی کا الزام
غلام قادر بیدار
سرینگر؍؍ چرارشریف میں بخشی دور سے قائم بڈگام ضلع میں اپنی تاریخ رکھنے والے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال میں قائم اندھیراپن ہمیشہ کیلئے ختم کرنے کے دیرینہ عوامی مطالبے کو حل کروانے کی کوشش میں قریب 8۔سال قبل سابقہ وزیر اعلی فاروق عبداللہ کے دور میں محکمہ شمسی توانائی کے تعاون۔ 20 کلو واٹ پر مشتمل ایک جامع سولر پلانٹ نصب کیا گیا جس میں ایک ھزار فریوکینسی والی تقریباً120ایکسایڈ بیٹریاں لگائی گئی تھی۔لیکن گذشتہ پانچ سالوں سے پورا سسٹم زنگ آلود ہوچکا ھے اور موجودہ ناقص بجلی نظام کی وجہ سے ہسپتال کا ھر شعبہ متاثر ہونے لگا ھے۔ ہسپتال میں کام کررہے ایک کررہے کے مطابق جس کمپنی نے سسٹم کے پینلز اور بیٹریاں لگوائی اسنے وارنٹی کے باوجود کبھی سسٹم کو اورہالینگ تودرکنار، کبھی ہسپتال میں قائم متعلقہ کنٹرول روم کا رخ نہیں کیا ھے اگرچہ ہسپتال کے لئے الگ سے سپیشل پاور سپلائی لائین آتی ہے لیکن بجلی سروس کولیکر موجودہ بدتریں صورت حال کے سبب اتنے بڑے سولر سسٹم کا بیکار ہونا ناقابل معافی جرم ھے جسکی سزا جموں وکشمیر یوٹیلیٹی میں قائم محکمہ شمسی توانائی کے متعلقہ ڈریئکٹر کو ملنی چاہئے کیونکہ اس محکمے کو مقامی باشندگان کے علاوہ متعدد فلاحی تنظیموں نے اس احمد مسئلے کا حل نکلوانے کے لئے اپیل کی لیکن محکمہ ابھی تک خواب خرگوش میں پڑھا ھے۔ نمائندے نے سولر سسٹم کے بیکار ہونے کے متعلق جب بلاک میڈیکل افسر چرارشریف ڈاکٹر تصورا خان صاحبہ سے پوچھا تو میڈم نے سسٹم کی خستہ حالی کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ جب سے میں نے چارج سنبھالا تب سے ایسے ھی دیکھتی تاھم میں نے دفتر کی طرف سے متعلقین کو کئی بار مطلع تو کیا لیکن کوئی توجہ ابھی تک نہیں دی گئی۔ ہسپتال کے نزدیک سکونت پذیر دوکاندار غلام محمد نے نمیندے کو بتایا کہ خراب سولر سسٹم لگواکر خزانہ عامرہ کو دن دھاڑے لوٹنے والے کمیشن ایجنٹوں کو سربازار پھانسی دینے کا مطالبہ کرتے ھے کیونکہ چرارشریف ناگام چاڈورہ کے ہسپتالوں میں لگے سبھی سولر سسٹم یکدم بیکار ہوگئے ظاہر سی بات ھے کہ یہ فیکسیڈ مال تھا۔ جو 18 ماہ کے اندر اندر بیٹھ گیا۔ اورھم نے کئی مرتبہ محکمے کے ذمہ داروں تک شکایت پہنچائی ہے لیکن سرینگر میں قائم متعلقہ دفتر اپنے کئے پر پردہ ڈالنے کی کوشش میں ہے۔ ہسپتال میں قائم زچہ بچہ وارڈ میں ایڈمیٹ ایک45 سالہ خاتون نے بتایا کہ کل جب 8 بجے بجلی چلی گئی تو پھر جنریٹر بھی چالو نہیں کیا گیا کیونکہ ہمیں سنایا گیا کہ نئے ہسپتال کے لئے جو اعلی معیاروالا جدیدجنریٹر موجود ھے وہ ابھی تک ہسپتال انتظامیہ کے حوالہ نہیں کیا گیا ھے۔جبکہ انورٹر سسٹم زیادہ وقت تک سپلائی نہیں دیتا لہذا اب سے ان مسائل کی طرف دھیان دینے کی ضرورت ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا