زون چسانہ میں تعلیمی نظام درہم برہم ،2 سرکاری اسکولوں کی عمارتیں خستہ حال

0
0

زیر تعلیم طلاب کھلے آسمان تلے،طلاب محکمہ ایجوکیشن کے دوہرے معیار سے بے یارومددگار ،جموں کشمیر انتظامیہ سے انصاف کی گوہار
سید زاہد

ریاسی ؍؍جموں و کشمیر کے زیر انتظام ضلع ریاسی کے مہور سب ڈویژن کے چسانہ زون میں دوہرے معیار کے تعلیمی نظام سے طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ طلباء پریشان حال اور والدین میں تشویش کی لہر ہے۔طلباء کو اسکولوں میں بیٹھنے کی جگہ میسر نہیں اورمحکمہ ایجوکیشن گہری نیند میں ہے۔سکولوں کی تباہ شدہ چھت اور غیر محفوظ عمارتیں تشویش کا باعث بنی ہیں۔ اہل علاقہ سے نامہ نگار کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق زون چسانہ کے علاقے تولی لوئر اے میں پرائمری سکول چٹی بٹی سال 2009 میں قائم کیا گیا تھا مذکورہ سکول کی عمارت غیر محفوظ ہو کر گزرنے کی دہلیز پر ہے ۔ مذکورہ سکول میں 21 بچے زیر تعلیم ہیں نائب سر پنچ محمد آصف نے محکمہ ایجوکیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا پرائمری سکول چٹی بٹی کی عمارت غیر محفوظ ہونے کی وجہ سے بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے ۔اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سالوں سے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کے نوٹس میں متعدد بار یہ بات لائی ہے کہ چسانہ زون کے دائرہ اختیار میں پرائمری سکول چٹی بٹی کی عمارت کی مرمت کی جائے لیکن محکمہ تعلیم کی توجہ نہیں ہے جس کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم طلباء اور تعینات اساتذہ کی مشکلات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ محکمہ تعلیم گزشتہ سالوں میں متعدد بار بتانے کے باوجود اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔ سکول کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہے۔ جس کی وجہ سے طلباء سکول میں کھلے آسمان تلے پڑھتے ہیں۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ سکول میں طلباء کے لیے بنیادی سہولیات میسر نہیں تھیں لیکن اب سکول کی عمارت غیر محفوظ ہونے کی وجہ سے صورتحال مزید ابتر ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جب علاقے میں بارش کا موسم شروع ہوتا ہے تو طلباء کا تعلیمی نظام ابتر ہو جاتا ہے دوسری طرف گورنمنٹ مڈل سکول موہڑہ مال کا بھی یہی حال ہے۔1991 میں قائم کردہ سکول کی عمارت بھی خستہ حال ہے۔ گورنمنٹ مڈل سکول موہڑہ مال میں 200 سے زائد زیر تعلیم طلاب کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور بے یارومددگار ہیں بچوں کا مستقبل تاریکی میں ڈوبتا جا رہا ہے ۔مقامی ذرائع نے بتایا ضلع ریاسی کے زون چسانہ کے علاقے تولی میں محکمہ ایجوکیشن تعلیمی نظام کو بہتر بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ گورنمنٹ مڈل سکول موہڑہ مال کی عمارت کی چھت 2021 میں سیلابی بارشوں اور تیز ہواؤں کی وجہ سے مفلوج ہو گئی تھی اور آج تک عمارت کی مرمت نہیں ہو سکی۔ مقامی لوگوں نے سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا انتظامیہ کی طرف سے تعلیمی نظام کے بہتر معیار کے بڑے بڑے دعوے کیے جا رہے ہیں جب کہ دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلیمی نظام خستہ حالی کا شکار ہے اور جموں و کشمیر انتظامیہ ہمارے بچوں کے مستقبل سے کھلواڑ کر رہی ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا تعلیم کے مقابلے ہمارے بچے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے بے یار و مددگار ہے ہیں۔ تولی کے مکینوں نے جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ اور ضلع ترقیاتی کمشنر ریاسی سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ ایجوکیشن کے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کریں مذکورہ اسکول کی عمارتوں کی جلد از جلد مرمت کریں تاکہ ہمارے بچوں کے مستقبل کو ڈوبنے سے بچایا جا سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا