زرعی موسم شروع ہونے سے قبل آبپاشی

0
0

نہروں اور کوہلوں کی بحالی عمل میں لائی جائے : لوگوں کا مطالبہ
سرینگر؍؍وادی کشمیر کے دیہی علاقوں کی اکثر آبپاشی نہروں کی ناگفتہ بہہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں نے تشویش کاظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ یہاں کے باغبانی اور زراعت کے شعبوں کو جان بوجھ کر زک پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہے۔ جنوبی کشمیر کے لوگوں نے سی این آئی کے نمائندے امان ملک کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں وقت وقت پر آبپاشی نہروں اور کوہلوں کی ڈریجنگ، صفائی اور مرمت ہوا کرتی تھی اور کسانوں کو بھی آبپاشی کی سہولیات آسانی سے میسر رہا کرتی تھی لیکن گذشتہ کئی برسوں میں ایسا کوئی بھی عمل نہیں ہورہا ہے اور آبپاشی کے یہ ذرائع دن بہ دن سکڑتے جارہے ہیں۔بعض گندگی اور غلاظت کے کوڑے دانوں میں تبدیل ہوگئیں جبکہ بعض صفائی کے فقدان سے بند ہونے کے قریب پہنچ گئی ہیں۔ ان آبپاشی نہروں اور کوہلوں کو یکسر نظر انداز کرنے کی وجہ سے کھیتوں کیلئے آبپاشی کی سہولیات دن بہ دن کم ہوتی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے کیساتھ جموں وکشمیر کی ایک بہت بڑی آبادی وابستہ ہے اور یہ شعبہ یہاں کی معیشت کا اہم ستون رہا ہے لیکن ایسا محسوس ہورہاہے کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت اس شعبہ کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور اس شعبے سے وابستہ کسانوں اور کاشتکاروں کو محتاج بنانے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ لوگوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ خواب غفلت سے جاگ کر زرعی موسم شروع ہونے سے پہلے پہلے جنگی بنیادوں پر آبپاشی نہروں اور کوہلوں کی صفائی، ڈریجنگ اور دیگر تجدیدی کام مکمل کریں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا