ریڈیو کشمیر سرینگر کی نشریات ایک ماہ سے متاثر

0
0

ناربل ٹرانس مشن ٹائور ہنوز خراب ، انجینئر دستیاب نہیں
کے این ایس
سرینگر؍؍ریڈیو کشمیر سرینگر کا نام اگرچہ آکاش وانی میں تبدیل ہوچکا ہے تاہم ایک ماہ گزر جانے کے باوجود بھی ریڈیو کشمیر سرینگر کی نشریات ضلع سرینگر کو چھوڑ کر کہیں نہیں سنی جارہی ہیں ۔ دیوالی کے موقعے پر بیرون ریاست گئے انجینئر اور دیگر عملہ ابھی تک واپس لوٹ کر نہیں آیا ہے جس کی وجہ سے ریڈیو کشمیر سرینگر کی نشریات بری طرح سے متاثر ہورہی ہے ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کو معلوم ہوا ہے کہ سرحدی ضلع کپوارہ ، بارہمولہ ، بانڈی پورہ ، گاندربل اور ریاسی اضلاع میں گزشتہ ایک ماہ سے ریڈیو کشمیر سرینگر کی نشریات نہیں سنی جارہی ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ ان اضلاع کے سامین گزشتہ ایک ماہ سے شہربین ، خبریں اور وادی کی آواز جیسے مشہور و معروف پروگرام نہیں سن پارہے ہیں جبکہ اس کے علاوہ ان اضلاع کے سامین ریڈیو کشمیر سرینگر کی دیگر نشریات سننے سے بھی گزشتہ ایک ماہ سے محروم ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ ناربل میں ریڈیو کشمیر سرینگر کا 300 کلو واٹ ٹرانس مشن ٹائور گزشتہ ایک ماہ سے خراب ہے اور ابھی تک اس کی مرمت ممکن نہیں ہوسکی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹائور کی دیکھ بال اور مرمت کیلئے بیرون ریاست کے انجینئر و دیگر عملہ تعینات ہے لیکن گزشتہ ایک ماہ سے یہ عملہ ڈیوٹی دینے سے قاصر ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ ریڈیو کشمیر سرینگر سے وابستہ انجینئرنگ عملہ دیوالی کے سلسلے میں گھر گئے لیکن ابھی تک یہ عملہ واپس نہیں لوٹا ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس عملے میں انجینئر اور سینئر افسران بھی موجود ہیں ، جو دیوالی سے ابھی تک واپس لوٹ کر نہیں آئے جس کی وجہ سے ریڈیو کشمیر سرینگر کی نشریات مسلسل متاثر ہورہی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ ریڈیو کشمیر کا نام آکاش وانی یا آل انڈیا ریڈیو سرینگر میں تبدیل ہوچکا ہے لیکن ابھی بھی اس کی نشریات پوری وادی میں نہیں سنی جارہی ہیں ، جس کی بنیادی وجہ مذکورہ بالا ٹرانس مشن ٹائور کی خرابی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ بارہا ریڈیو کشمیر سرینگر کے حکام نے انجینئرنگ ونگ سے رابطہ قائم کیا لیکن اس حوالے سے زبانی جمع خرچ ہورہی ہے ۔ یاد رہے کہ 22 اکتوبر کو کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) نے اس حوالے سے ایک رپورٹ اپنے روزانہ بولیٹن میں جاری کی تھی لیکن ابھی تک اس ٹرانس مشن ٹائور کی خرابی کو دور نہیں کیا گیا ۔ اس وقت ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل انجینئرنگ ریڈیو کشمیر ، دیپا رانی نے کہا تھا کہ ٹرانس مشن کی مرمت کو یقینی بنانے کیلئے محکمہ نے دلی اور ممبئی کے انجینئروں سے رابطہ قائم کیا ہے اور آئندہ دو روز میں اس ٹائور کو فعال بنایا جائیگا ۔ تاہم اب ایک ماہ گزر جانے کے باوجود بھی اس ٹائور کی مرمت کو یقینی نہیں بنایا گیا جس کے نتیجے میں سرینگر کو چھوڑ کر دیگر 9 اضلاع میں ریڈیو کشمیر سرینگر کی نشریات نہیں سنی جارہی ہیں

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا