ریاست کی تقسیم کے بعد سے بہار کے لوک سبھا انتخابات میں بائیں بازو کو کھاتہ کھلنے کا انتظار

0
109

پٹنہ، // ریاست کی تقسیم کے بعد بہار میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بائیں بازو کی پارٹی کا کھاتہ نہیں کھل سکا ہے۔
بہار اور جھارکھنڈ کی تقسیم 15 نومبر 2000 کو ہوئی۔ تقسیم سے پہلے بہار میں 54 سیٹیں ہوتی تھیں۔ تقسیم کے بعد بہار میں 40 سیٹیں رہ گئیں۔ تقسیم کے بعد بہار میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی)، مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی-ایم) اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ-لیننسٹ (سی پی آئی-ایم ایل) کے کھاتے نہیں کھلے ہیں۔
تقسیم کے بعد بہار میں 2004، 2009، 2014 اور 2019 میں لوک سبھا کے انتخابات ہوئے۔ ان چاروں انتخابات میں بائیں بازو کی جماعت کا کوئی امیدوار الیکشن نہیں جیت سکا ہے۔ سال 2004 میں سی پی آئی نے 6 امیدوار، سی پی آئی (ایم) نے 01 اور سی پی آئی (ایم ایل) نے 21 امیدوار کھڑے کیے لیکن کسی بھی سیٹ پر کامیابی نہیں ملی۔ سال 2009 میں سی پی آئی نے 07 ​​امیدوار، سی پی آئی (ایم) نے 05 اور سی پی آئی (ایم ایل) نے 20 امیدواروں کو انتخابی مہم میں اتارا تھا، جبکہ سال 2014 کے انتخابات میں بھی بائیں بازو کے تمام امیدواروں کو کامیابی نہیں ملی تھی۔ اس الیکشن میں سی پی آئی کے دو، سی پی آئی (ایم) کے چار اور سی پی آئی (ایم ایل) کے 22 امیدواروں نے الیکشن لڑا تھا۔
2019 کے انتخابات میں، سی پی آئی (ایم ایل) نے چار سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے، سی پی آئی نے دو سیٹوں پر اور سی پی آئی (ایم) نے ایک سیٹ پرامیدوار اتارا تھا۔ بائیں بازو کی جماعت کے کل سات امیدواروں نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا، لیکن بائیں بازو کی جماعتیں بہار کی چالیس میں سے کسی بھی سیٹ پر اپنا کھاتہ نہیں کھول سکیں۔ تقسیم سے پہلے 1999 میں آخری بار بھاگلپور سے سی پی آئی (ایم) کے امیدوار سبودھ رائے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پربھاس چندر تیواری کو شکست دے کر لوک سبھا پہنچے تھے۔ اس الیکشن میں سی پی آئی اور سی پی آئی (ایم ایل) کو کوئی سیٹ نہیں ملی تھی۔ سبودھ رائے بہار سے بائیں بازو کی پارٹی کے آخری ایم پی تھے۔
بائیں بازو کی جماعتیں بہار لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس (انڈیا اتحاد) کی اتحادی جماعتوں کے درمیان سیٹ شیئرنگ کے تحت پانچ سیٹوں پر مقابلہ کریں گی۔ بائیں بازو کی پارٹیوں میں سی پی آئی-ایم ایل آرہ، کراکاٹ اور نالندہ سے الیکشن لڑے گی، سی پی آئی بیگوسرائے سے اور سی پی آئی-ایم کھگڑیا سیٹ سے انتخاب لڑے گی، سی پی آئی-ایم ایل نے آرہ پارلیمانی سیٹ کے لیے بھوجپور کے تاراری اسمبلی سے ایم ایل اے، سداما پرساد کو، کاراکاٹ سیٹ پر سابق ایم ایل اے راجہ رام سنگھ کو اور نالندہ سیٹ پر پٹنہ کے پالی گنج سے ایم ایل اے سندیپ سوربھ کو میدان میں اتارا ہے۔ اسی طرح بیگوسرائے سیٹ پر سی پی آئی نے بیگوسرائے کی بچھواڑہ سیٹ سے تین بار جیتنے والے سابق ایم ایل اے اودھیش رائے کو امیدوار بنایا ہے، جبکہ سی پی آئی (ایم) کھگڑیا سیٹ پر سابق ایم ایل اے یوگیندر سنگھ کے بیٹے اور وبھوتی پور کے ایم ایل اے اجے کمار کے بھائی سنجے کمار کو میدان میں اتارا ہے۔ سنجے کمار کھگڑیا سے سی پی آئی (ایم) کے ضلع سکریٹری ہیں۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ بائیں بازو کی پارٹی کے یہ پانچ امیدوار تقسیم کے بعد بہار میں پارٹی کا کھاتہ کھولنے میں کتنے کامیاب ہوتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا