رسانہ کی بنیاد1984میں رکھی گئی

0
37
  • ہمیں دوسرے کے دردسے تکلیف پہنچے تبھی ہم انسان ہیں:اوتارسنگھ خالصہ 
    اس موقع پرسکھ طبقہ کی نمائندگی کررہے ایک اورمقرر اوتارسنگھ خالصہ نے بولتے ہوئے کہاکہ 21ویں صدرمیں ہم ایسے معاملے پراکٹھاہوئے ہیں یہ بدقسمتی ہے، آج جمع ہوناچاہئے سائنسی دورسے نپٹنے کی بات کرنے کیلئے۔آگے بڑھنے کے راستے تلاش کرنے کیلئے لیکن ہم جمع ہوکریہ سوچ وچار کرنے پرمجبورہیں کہ بچیوں کوکیسے بچایاجائے۔اُنہوں نے کہاکہ رسانہ کی بنیاد1984میں ڈالی گئی ، کنن پوشپورہ پرکوئی نہ بولا، 1984میں کوئی نہ بولا، شکرہے آج رسانہ معاملے پرسب بولنے لگے۔کم ازکم آج احساس توہوا،آج ہندوستان کی پانچ بھاجپاحکمرانی والی ریاستوں میں خواتین کیخلاف زیادتیاں عروج پر ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ جب تکلیف سکھ کوہواوردردکسی سناتمی کوہو، کسی مسلمان کوہو،توتب مزہ ہے، جسے دردہوتاہے اُس نے توروناہے لیکن جب دوسرے کے دردسے ہم روئیں گے، دوسرے کادردمحسوس کریں گے اُسی دن برائیوں کاخاتمہ ہوگا۔اُنہوں نے کہاکہ ہمیں مصیبت خود پہ آنے کاانتظار نہیں کرناچاہئے بلکہ جہاں برائی ہوجس کیساتھ ہوئی ہمیں اُٹھ کھڑاہوناچاہئے۔ورنہ کل بھی مرے ، آج بھی مررہے ہواورمستقبل میں بھی مرتے رہوگے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا