راجیہ سبھا نے 76 پرانے قوانین کو منسوخ کرنے کی منظوری دے دی

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍اپوزیشن کی غیر موجودگی میں صوتی ووٹ سے غیر استعمال پرانے قوانین کو ختم کرنے کی مودی حکومت کی پالیسی کے ایک حصے کے طور پر راجیہ سبھا نے بدھ کو منسوخی اور ترمیمی بل 2023 کو منظور کر لیا، جس میں ایسے 76 قوانین کو منسوخ کیا گیا ہے۔لوک سبھا نے 27 جولائی 2023 کو اس بل کو پاس کیا تھا لیکن اس میں 65 پرانے غیر استعمال شدہ قوانین شامل ہیں۔ مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے یہ بل پیش کیا۔ اپوزیشن کی غیر موجودگی میں اس بل پر آٹھ ارکان نے بحث میں حصہ لیا۔ اس پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر میگھوال نے کہا کہ قانون قدرتی موت نہیں مر سکتا۔ اس لیے مودی حکومت نے پرانے غیراستعمال قوانین کو منسوخ کرنے کی پالیسی اپنائی ہے اور اس کے تحت اب تک 1486 قوانین کو ختم کیا جا چکا ہے۔ اب مزید 76 پرانے قوانین کو ختم کیا جا رہا ہے۔ اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو کل 1562 قوانین ختم ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان قوانین کا کوئی فائدہ نہیں۔ مسٹر میگھوال نے کہا کہ پچھلی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت نے ایسا ایک بھی قانون ختم نہیں کیا۔قبل ازیں بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے جی وی ایل نرسمہا راؤ نے کہا کہ حکومت پرانے اور غیراستعمال قوانین کو ہٹا رہی ہے۔ یہ قوانین غیر متعلقہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام کا اعتماد حاصل ہے اور یہ حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے۔ مودی حکومت کامنتر کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی ہے۔ حکومت زندگی میں آسانی کو فروغ دے رہی ہے۔بل کی حمایت کرتے ہوئے بیجو جنتا دل کے مجیب اللہ خان نے کہا کہ پرانے قوانین ترقی کے عمل میں رکاوٹ ہیں۔ پرانے قانون کو ہٹا کر حالات کو درست بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس سے لوگوں کو جلد از جلد انصاف ملنے میں مدد ملے گی اور بے گناہ لوگوں کو بچانے میں مدد ملے گی۔وائی ایس آر سی پی لیڈر راؤ بیڈا نے کہا کہ اس بل کے ذریعے پرانے قوانین کو ہٹایا جا رہا ہے۔ اب ان قوانین کی ضرورت نہیں رہی۔ حکومت کا یہ ایک اچھا قدم ہے۔ بھارت راشٹر سمیتی کے کے آر سریش ریڈی نے کہا کہ پرانے قوانین کو ہٹانے سے انتظامیہ میں سرگرمی آئے گی اور عوام کے کام تیزی سے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جلد از جلد نئے قوانین کے لیے قواعد وضع کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پرانے بین الاقوامی معاہدوں سے باہر آنے کا بھی بندوبست کرنا چاہیے۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایم تھمبی دورائی نے بل کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس بل میں 1950 سے 2001 تک کے قوانین شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرانے قوانین کی وجہ سے عوام اذیت کا شکار ہیں۔بی جے پی کے مہیش جیٹھ ملانی نے کہا کہ پرانے قوانین کو ختم کرنے سے انتظامی کام میں تیزی آئے گی۔ بی جے پی کے نریش بنسل نے کہا کہ یہ بھی حکومت کی صفائی مہم ہے جس کے ذریعے پرانے اور غیراستعمال قوانین کو ہٹایا جا رہا ہے۔ ڈی ایم کے کے پی ولسن نے کہا کہ حکومت کو قدیم قوانین کو ہٹانے کے لیے عدلیہ سے مشورہ کرنا چاہیے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا