راجوری یونیورسٹی کے شعبہ عربی میں الوداعیہ تقریب منعقد

0
0

لازوال ڈیسک
راجوریباباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کے شعبہ عربی میں ایک شاندار ویادگار الوداعیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ایم اے عربی کے جونئیر طلبہ وطالبات نے ایم اے فائنل کے طلبہ وطالبات کوالوداعی پارٹی دی ۔جس کی صدارت پروفیسر جی ایم ملک ڈین شعبئہ عربی ،اردو اور اسلامک اسٹیڈیزنے کی۔ان کے علاوہ شعبہ عربی ،اردو اور اسلامک اسٹیڈیز کے صدر ڈاکٹر شمس کمال انجم، ڈاکٹر منظر عالم،ڈاکٹر محمد عفان اور ڈاکٹر محمد اعظم بھی اس الوداعیہ تقریب میں موجود تھے۔شعبہ عربی کے طلبہ وطالبات نے اس موقعے پہ اپنے اپنے خیالات واحساسات کا اظہار کیا اور مجموعی طور پر یہ تاثر قائم کیا کہ انسانیت،بھائی چارہ، خوش اخلاقی وخوش مزاجی اور بہترین اخلاق وکردار سازی تعلیم وتربیت کا بنیادی مقصد ہے۔پروفیسر جی ایم ملک نے فارغین طلبہ کو مبارک باد دی اور فرمایا کہ انھیں اپنے مقصد حیات میں کا میاب ہونے کے لیے محنت ولگن اور نیک نیتی سے کام کرنا چاہیے اور زندگی کی راہوں پہ ایک عزم لے کر آگے بڑھنا چاہیے کیونکہ آج کا دور نئے علوم وفنون کا دور ہے اس لیے زندگی کے نئے چیلینجزکا سامنا کرنے کے لیے طلبہ وطالبات کو نہایت ذہین اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔صدر شعبہ عربی ڈاکٹر شمس کمال انجم نے جونیئر طلبہ کا سینئر طلبہ کو الوداعی پارٹی دینا ایک اچھی روایت بتایا کیونکہ اس سے علمی وادبی د ا نشگاہوں میں اخلاقی قدروں کو فروغ ملتا ہے۔انھوں نے طلبہ کو اس بات کی خاص تاکید کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ محنت کریں اور اپنے مستقبل کو روشن بنانے کی ہرممکن کوشش کریں ۔ڈاکٹر منظر عالم نے فرمایا کہ وقت اور حالات ایک جیسے نہیں رہتے لہذا دنیا میں وہی شخص کامیاب ہوتا ہے جو وقت اور حالات کی نزاکت کو جانتا ہے۔انھوں نے اس بات پہ زور دیا کہ طلبہ وطالبات اپنے اخلاق وکردار کا خاص خیال رکھیں۔ڈاکٹر محمد عفاّن نے سینئر طلبہ کو مبارک باد دی اور فرمایا کہ ہر برس کی طرح اس برس بھی ایم اے عربی کے فارغین طلبہ بڑے وفادار،مہذب اور بااخلاق تھے۔ڈاکٹر محمد اعظم نے فرمایا کہ استاد اور شاگرد کا رشتہ بڑا مقّدس رشتہ ہے اس رشتے کو دور اور دیر تک نبھانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے تمام طلبہ وطالبات کو مبارک باد دینے کے ساتھ نیک دعائیں دیں اور انھیں محنت ولگن سے آگے بڑھنے کی تلقین کی۔اس الوداعی تقریب میں جن طلبہ وطالبات نے حصہ لیا ان میں مختیار علیمی نے اپنے خوش گلو سے تلاوت کی۔تعبیر حسین شاہ نے نعت شریف سنائی،وسیم عباس نے عربی میں تقریر کی،عبید ا للہ خان نے اپنے تاثرات پیش کیے،اعجاز الحق نے عربی زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالی،رابعہ اور اس کی سہیلیوں نے یونیورسٹی کا ترانہ گا کر سنایا،طالبہ جبین نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا،نعیم فاطمہ نے غزل سنائی،زہرہ فاطمہ نے الوداع نام کی نظم سنائی،رابعہ صنم نے گانا گایا،فرید فضل نے نعت شریف سنائی،اعجاز الحق نے مزاحیہ نظم سناکر پوری محفل کو قہقہ زار بنادیا۔اس کے علاوہ محمد ایوب چودھری اور وسیم عباس نے بھی اپنی آئٹم پیش کیں ۔نظامت کے فرائض تسلیم انجم اور رابعہ امین نے انجام دیے جب کہ پروگرام کو ترتیب دینے میں عبدالرشید علیمی اور مختیار علیمی نے اہم رول ادا کیا۔اظہار تشکر کی رسم عبدالرشید نے انجام دی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا