دہلی: آلودگی: سپریم کورٹ نے پانچ ریاستوں کو پرالی جلانے سے روکنے کا حکم دیا

0
0

نئی دہلی، // سپریم کورٹ نے قومی راجدھانی خطہ میں ‘جان لیوا’ آلودگی کے پیش نظر منگل کے روز پنجاب، ہریانہ، راجستھان، اتر پردیش اور دہلی کی حکومتوں کو پرالی( فصل کے باقیات)جلانے پر فوری طور پر روک لگانے کی ہدایت دی جسٹس سنجے کشن کول اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے متعلقہ حکومتوں سے کہا کہ اسے یا تو سختی کےساتھ کارروائی کے ذریعہ یا ترغیب کے ذریعہ پرالی جلانے سے روکنا ہوگا۔

بنچ نے پرالی جلانے سے روکنے کے عمل کے لئے مقامی پولیس اسٹیشن کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) اور چیف سکریٹری کی نگرانی میں ہدایت کو نافذ کرنے کی ذمہ داری دی ۔

بنچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا، سینئر ایڈوکیٹ وکاس سنگھ، گوپال شنکرارائنن اور عدالت دوست ( امیکس کیوری )سینئر ایڈوکیٹ اپراجیتا سنگھ اور دیگر کے دلائل سننے کے بعد یہ حکم جاری کیا۔

بنچ نے اپنے حکم میں کہا، "پرالی کو جلانا آلودگی کا ایک بڑا حصہ ہے۔ اسے روکنا چاہیے۔ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے اور آلودگی کے لئے ذمہ دار ہے۔ دھان کی کاشت ایک مسئلہ ہے۔ فوری طور پر کچھ کیا جانا چاہئے۔ یہ فصل ریاست کے پانی کی سطح کو بھی تباہ کر رہی ہے۔ "کم از کم امدادی قیمت کی وجہ سے، دوسری ریاستوں سے اناج کی اسمگلنگ ہورہی ہے۔”

سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ مسئلہ کل حل ہو جائے تاکہ اگلے سال یہ دوبارہ نہ ہو۔بنچ نے یہ بھی کہا کہ پرالی جلانے اور گاڑیوں کی آلودگی کے علاوہ اس مسئلے کے کئی اور اہم نکات ہیں۔

سپریم کورٹ نے بدھ کو تمام متعلقہ فریقوں کی ایک میٹنگ طلب کرنے کا حکم دیا۔ وجہ یہ ہے کہ عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت جمعہ کے روز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بنچ نے کہا، "دہلی کے باشندوں کو تکلیف ہو رہی ہے کیونکہ ہم اس مدت میں اس سنگین مسئلہ کا حل تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔”

سپریم کورٹ نے کہا، ‘یہ پانچ سال سے چل رہا ہے۔ اب کچھ کرنے کا وقت ہے۔ "اس اہم معاملے پر فوری توجہ مرکوز کرنے اور عدالت کی نگرانی کی ضرورت ہے۔”

عدالت عظمیٰ کے روبرو پنجاب حکومت نے کہا کہ وہ کسانوں سے متعلقہ مشینوں کی خریداری کے لیے 25 فیصد لاگت برداشت کرنے کو تیار ہے۔ اتنی ہی رقم دہلی برداشت کر سکتی ہے اور مرکز کو 50 فیصد فراہم کرنا چاہیے۔ اس میں کہا گیا کہ ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ مرکز کی طرف سے لاگت کو برداشت نہ کیا جائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا