مودی حکومت نے ایل جی کے اختیارات میں اضافہ کرکے جمہوریت کو نقصان پہنچایا: صوبائی صدر رتن لال گپتا
لازوال ڈیسک
جموںنیشنل کانفرنس جموں دیہی اے کے عہدیداروں کی ایک روزہ کانفرنس آج اس کے صدر رگھبیر سنگھ منہاس کی صدارت میں شیر کشمیر بھون جموں میں منعقد ہوئی۔اس اجلاس کو اجے سدھوترہ، ایڈیشنل جنرل سکریٹری اور سابق وزیر، رتن لال گپتا، صوبائی صدر جموں اور بابو رام پال سنٹرل زون کے صدر اور سابق وزیر نے مشترکہ طور پر خطاب کیا۔اپنے افتتاحی خطاب میں رگھبیر سنگھ منہاس نے پارٹی کے سینئر لیڈروں کو سرحدی علاقوں میں ترقی کی ابتر صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے صحت کی سہولیات کی تقریباً مکمل عدم موجودگی، پینے کے پانی کی شدید قلت، اور بجلی کی بے ترتیب فراہمی اور نوجوانوں کی بے روزگاری کے مسئلے پر روشنی ڈالی جو کہ رہائشیوں کے لیے خاصی پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔
اس موقع پرپارٹی کارکنوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے سابق وزیر اجے سدھوترہ نے کہا کہ جموں خطہ کی کنڈی اور سرحدی پٹی میں رہنے والے لوگ حکومت کی بے حسی کی وجہ سے پہلے ہی ضروری سہولیات کی کمی کا سامنا کر رہے تھے لیکن دہشت گردی میں اضافے کے ساتھ اب خوف کی نفسیات نے بھی آبادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے پچھلے کئی مہینوں میں ان کی نااہلی اور بے حسی کو محسوس کرنے کے بعد حکومت پر بیٹھے لوگوں سے کوئی امید نہیں کیونکہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے باوجود حکومت چلانے والے جموں و کشمیر میں دیرپا امن کی جھوٹی داستان پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وہیںدہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے حکومت پر جموں خطے میں دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کے پاس خطے میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے کوئی پالیسی نہیں ہے کیونکہ فوجیوں اور شہریوں کو بے دردی سے ’شہید‘ کیا جا رہا ہے اور جو سیکیورٹی فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں وہ بے خبر ہیں اور صرف بدلہ لینے کے کھوکھلے بیانات دینے میں مصروف ہیں۔
اس موقع پررتن لال گپتا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات میں اضافہ کرکے جموں و کشمیر میں جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت پر بیٹھے لوگوں نے مذکورہ اقدام سے منتخب نمائندوں کی حیثیت کو کمزور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کر کے یہ نظام علاقے کے عوام کا بہت بڑا نقصان کر رہا ہے کیونکہ یہ اقدام عوامی نمائندوں کو عوام کی امنگوں پر پورا اترنے سے روک دے گا جو جمہوریت کا اصل جوہر ہے۔انہوں نے پارٹی کیڈر سے کہا کہ وہ جموں و کشمیر میں این سی کی اکثریتی حکومت کے فوائد کے بارے میں رائے دہندوں کو قائل کرنے کی ذمہ داری پوری خلوص کے ساتھ ادا کریں اور حقیقی معنوں میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پارٹی کی شاندار جیت کو یقینی بنائیں۔