دھونی بہترین وکٹ کیپر ہیں: شکھر

0
0

یو این آئی
نئی دہلی، ´//عالمی کپ کے لیے ہندستانی ٹیم میں منتخب کئے گئے اوپنر اور آئی پی ایل میں دہلی کیپٹلس ٹیم کے سلامی بلے باز شکھر دھون نے واضح کر دیا ہے کہ مہندر سنگھ دھونی ہی بہترین وکٹ کیپر ہیں اور رشبھ پنت کو اب طویل سفر طے کرنا ہے ۔ دہلی کیپٹلس ٹیم کے یہاں منعقد ایک پروگرام میں دھون نے ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں رشبھ پنت، ایشانت شرما اور ھنوما وھار¸ کی موجودگی میں یہ بات کہی۔دھونی اور پنت میں بہترین وکٹ کیپر کے بارے میں پوچھے جانے پر شکھر نے فورا کہاکہ دھونی بہترین ہیں۔ دھونی بھائی کے پاس بہت بڑا تجربہ ہے اور وہ موجودہ وقت میں بہترین وکٹ کیپر ہیں۔ پنت ابھی نوجوان ہیں اور دھونی کے ساتھ رہ کر وہ مستقبل میں بہتر وکٹ کیپر بنیں گے ۔ پنت کو ہندوستانی ٹیم میں دھونی کا جانشین سمجھا جا رہا ہے ۔ پنت اس وقت ہندستانی ٹیسٹ ٹیم کا حصہ ہیں جبکہ دھونی محدود اوور میں وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری سنبھالتے ہیں۔ دھونی 30 مئی سے انگلینڈ میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں ہندستانی ٹیم میں وکٹ کیپر ہیں۔ ٹیم میں دوسرے وکٹ کیپر کے طور پر دنیش کارتک کو شامل کیا گیا ہے جبکہ ایک وقت مضبوط دعویدار مانے جا رہے پنت کو سلیکٹرز نے نظر انداز کیا۔ اگرچہ پنت کو بعد میں عالمی کپ ٹیم کے تین اختیاری کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا ہے ۔ یہ پوچھنے پر کہ دہلی کیپٹلس ٹیم میں کوچ رکی پونٹنگ اور کنسلٹنٹس سورو گنگولی میں سے کون زیادہ تحریک دہندہ ہے ، شکھر ، ایشانت، پنت اور ھنوما نے ایک آواز میں کہا کہ دونوں ہی نے ٹیم پر مثبت اثر ڈالا ہے اور کھلاڑیوں کو ایسا حوصلہ افزا کیا ہے کہ دہلی کی ٹیم پلے آف کی دہلیز پر پہنچ گئی ہے ۔ یہ پوچھنے پر کہ دہلی کی ٹیم آئی پی ایل کے فائنل میں کس سے کھیلنا پسند کرے گی، چاروں کھلاڑیوں نے ایک آواز میں کہاکہ ہم پلے آف کے نزدیک ہیں اور امید ہے کہ اس بار فائنل میں بھی پہنچیں گے ۔ فائنل میں ہمارے سامنے کوئی بھی ٹیم آ جائے ہم اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہیں گے ۔ پروگرام میں کچھ سوال ان کرکٹروں سے پوچھے گئے ۔ شکھر نے اس موقع پر والدین کو مشورہ دیا کہ انہیں کھلے خیالات کا ہونا چاہیے اور بچوں پر پڑھائی کو لے کر غیر ضروری دبا¶ نہیں ڈالنا چاہیے ۔شکھر نے کہاکہ بچے اپنی زندگی اور کیریئر میں جو کرنا چاہتے ہیں ان کو دینا چاہیے ۔ میں پڑھائی میں اچھا نہیں تھا لیکن اس کھیل میں اچھا تھا اس لئے میرے والدین نے مجھے کھیلنے دیا۔ لیکن مجھے اس مقام تک پہنچنے میں 23 سال لگ گئے ۔ میں اپنے والدین کا شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھے اپنا کریئر بنانے دیا۔ بچوں سے ان کا بچپن نہیں چھیننا چاہیے اور میں چاہتا ہوں کہ جن کو دلچسپی ہے وہ اس پر دل لگا کر کام کریں۔ ایشانت نے بھی کہاکہ بچوں کو خاندان کی حمایت بہت ضروری ہو جاتی ہے ۔ لیکن خیال رہے کہ ان پر کوئی دبا¶ نہ ہو اور وہ اپنا کام خود کر سکیں۔یو این آئی ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا