’دنیا کی حالت ٹھیک نہیں‘

0
0

سنگین اقتصادی بحران ،ہندستان خود کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے: مودی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ دنیا میں اس وقت حالات ٹھیک نہیں ہیں اور کئی ممالک سنگین اقتصادی بحران کا شکار ہیں، اس دوران ہندوستان خود کو عالمی بحران سے بچانے کے لیے مسلسل نئے اقدامات کر رہا ہے اور خطرہ مول لے رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی جانب سے کی گئی اصلاحات اس وقت عالمی بحرانوں سے نمٹنے میں کافی مدد مل رہی ہے اور حکومت ملک میں انٹرپرائز، روزگار اور بنیادی انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حکومت کے روزگار میلے کے پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ اگر ہندوستان خود کو کووڈ-19 اور عالمی اقتصادی بحران سے اگر خود کو بچانے میں کامیاب رہا ہے تو یہ اس لئے ممکن ہوپارہا ہے کیونکہ گزشتہ آٹھ برسوں میں ہم نے ملکی معیشت کی وہ خامیاں دور کر دی ہیں جو رکاوٹیں پیدا کرتی تھیں۔ اس پروگرام میں مرکزی حکومت کے مختلف محکموں میں مختلف عہدوں کے لیے منتخب 75 ہزار امیدواروں کو تقرری خط تقسیم کیے گئے۔مسٹر مودی نے کہا، ’’آج ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے۔ سات آٹھ برسوں میں ہم دسویں نمبر سے پانچویں نمبر پر آگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کے حالات ٹھیک نہیں اور بڑی معیشتیں مشکلات کا شکار ہیں اور کئی ممالک میں مہنگائی، بے روزگاری سمیت کئی مسائل اپنے عروج پر ہیں۔ کووڈ-19 وبائی مرض کے مضر اثرات سو دنوں میں ختم ہونے والے نہیں ہیں۔وزیر اعظم نے کہا، "لیکن اس کے باوجود ہندوستان پوری طاقت کے ساتھ مسلسل نئی نئی پہل کرکے، تھوڑا سا خطرہ مول لے کر یہ کوشش کررہا ہے کہ ہم اپنے ملک کو دنیا میں پھیلے بحران سے بچا سکیں، اس کے ہمارے ملک پر کم اثرات ہوں۔”انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا امتحانی دور ہے لیکن آپ سب کے آشیرواد اور آپ سب کے تعاون سے ہم اب تک بچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ اس لیے ممکن ہو رہا ہے کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں ہم نے ملکی معیشت کی وہ خامیاں دور کر دی ہیں، جو رکاوٹیں کھڑی کرتی تھیں۔خیال ر ہے کہ کووڈ 19 سے عالمی سپلائی چین میں خلل، یوکرین کی جنگ سے ایندھن اور اجناس کی منڈی میں اتھل پتھل کے درمیان اس وقت امریکہ اور یورپ میں افراط زر اپنے عروج پر ہے۔ وہاں کے مرکزی بینک افراط زر کو روکنے کے لیے شرح سود بڑھا رہے ہیں جس سے ہندوستان جیسے ممالک کی کرنسیوں کی شرح تبادلہ پر دباؤ پڑ رہا ہے۔ اس کے باوجود ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں سے ایک بنا ہوا ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ مینوفیکچرنگ اور سیاحت وہ دو شعبے ہیں جن میں بڑی تعداد میں ملازمتیں ملتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج مرکزی حکومت ان پر بہت جامع انداز میں کام کر رہی ہے۔ پوری دنیا سے کمپنیوں کے ہندوستان آنے، ہندوستان میں اپنی فیکٹریاں لگانے اور دنیا کی مانگ کو پورا کرنے کے عمل کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت زراعت، پرائیویٹ سیکٹر، چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کی مضبوطی کے لیے ماحول بنا رہی ہے۔ یہ ملک کے سب سے بڑے روزگار دینے والے شعبے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت نوجوانوں کو ملک کی صنعتوں کی ضروریات کے مطابق تربیت دینے کی ایک بڑی مہم چل رہی ہے۔ اعلیٰ تعلیم کے سینکڑوں نئے ادارے بھی بنائے گئے ہیں۔ ہم نے نوجوانوں کے لیے اسپیس ٹیکنالوجی کا شعبہ کھول دیا ہے، ڈرون پالیسی کو آسان بنایا گیا ہے تاکہ پورے ملک میں نوجوانوں کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑی تعداد میں روزگار اور خود روزگار پیدا کرنے میں بینکاری نظام کی رکاوٹ کو بھی دور کر دیا گیا ہے۔ مدرا یوجنا نے ملک کے گاووں اور چھوٹے شہروں میں انٹرپرینیورشپ کو بڑھایا ہے۔ اس اسکیم کے تحت تقریباً 20 لاکھ کروڑ روپے کا قرض دیا گیا ہے۔ اس میں بھی جتنے ساتھیوں کو یہ قرض ملا ہے، ان میں ساڑھے سات کروڑ سے زیادہ لوگ وہ ہیں جنہوں نے پہلی بار اپنا کاروبار شروع کیا ہے۔مدرا اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اسٹارٹ اپ انڈیا مہم کا ذکر کیا اور کہا کہ 2014 تک جہاں ملک میں چند سو اسٹارٹ اپ یونٹس تھے، آج یہ تعداد 80 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ حکومت منریگا کے ذریعے ملک بھر میں سات کروڑ لوگوں کو روزگار بھی فراہم کر رہی ہے اور اس اسکیم میں اب پراپرٹی بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ انفراسٹرکچر پر 100 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے ہدف کے ساتھ چل رہا ہے۔ اتنے بڑے پیمانے پر جو ترقیاتی کام ہو رہے ہیں، اس سے مقامی سطح پر نوجوانوں کے لیے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔انہوں نے 21ویں صدی میں ملک کا سب سے زیادہ مہتواکانکشی مشن ہے، میک ان انڈیا، آتم نربھر ہندوستان۔ آج ملک بہت سے معاملات میں ایک بڑے درآمد کنندہ سے بہت بڑے برآمد کنندہ کے رول میں آرہا ہے۔ اس طرح کے کئی شعبے ہیں جن میں ہندوستان آج تیزی سے عالمی مرکز بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جب یہ خبر آتی ہے کہ ہندوستان سے ہر ماہ ایک ارب موبائل فون پوری دنیا کو برآمد کیے جارہے ہیں تو اچھا لگتا ہے۔ اس سے نچلی سطح پر روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج گاڑیوں سے لے کر میٹرو کوچز، ٹرین کے ڈبوں اور دفاعی آلات تک کئی شعبوں میں برآمدات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا