دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد پہلی بار مہاراشٹر حکومت نے وادی کشمیر میں گیسٹ ہاؤس بنانے کی منظوری دی

0
0

محکمہ مال جموں کشمیر نے بڈگام میں گیسٹ ہاؤس کیلئے 20 کنال اراضی کی نشاندہی کر لی
سی این آئی
سرینگر // ایک انتہائی اہم پیش رفت میں مہاراشٹر کابینہ نے جموں و کشمیر میں مہاراشٹر بھون کی تعمیر کی تجویز کو منظوری دے دی ہے جو دفعہ 370 کیمنسوخی کے بعد وادی میں بننے والے پہلے سرکاری گیسٹ ہوگا ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میںدفعہ 370کے خاتمہ کے بعد پہلی بار مہاراشٹر حکومت نے وادی کشمیر میں گیسٹ ہاؤس بنانے کی منظوری دی اور اس کیلئے جموں و کشمیر کے انتظامیہ نے بڈگام میں 2.5 ایکڑ کی نشاندہی کی ہے ۔ خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی کے مطابق محکمہ مال نے وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے اچھہ گام علاقے میں،سری نگر ہوائی اڈے کے قریب، گیسٹ ہاؤس کیلئے 20 کنال (تقریباً 2.5 ایکڑ) اراضی کی نشاندہی کی ہے۔بدھ کو مہاراشٹر کی کابینہ کی جانب سے گیسٹ ہاؤس کی تعمیر کیلئے 2.5 ایکڑ زمین خریدنے کی منظوری کے بعد یہ منظوری دی گئی۔خبر رساں اداے کے مطابق منظوری 8.16 کروڑ روپے کی ادائیگی سے مشروط ہے۔گیسٹ ہاؤس کی تعمیر کی تجویز اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کے دوران مہاراشٹر کے بجٹ میں پیش کی گئی تھی۔اس ضمن میں جموں و کشمیر کے محکمہ رینیو کے ایک سرکاری نوٹ کے مطابق اس طرح منظوری دی گئی ہے کہ شملت دیہہ کی 20 کنال اراضی جس کی پیمائش سروے نمبر 576 میں واقع اسٹیٹ اچھہ بڈگام میں واقع ہے، عام مالیاتی قواعد، 2017 کے قاعدہ 310 کے مطابق مہاراشٹر ریاست کے حق میں کی گئی ہے۔ 8.16 کروڑ روپے کی منتقلی کی قیمت، جو کہ مہاراشٹرا بھون کی تعمیر کیلئے40.80 لاکھ روپے فی کنال ہے۔ خیال رہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے گزشتہ سال جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا سے مہاراشٹر بھون کی تعمیر کے لیے اراضی کی درخواست کی تھی تاکہ وادی کا دورہ کرنے والے ریاست کے سیاحوں اور اہلکاروں کے لیے رہائش اور سہولیات فراہم کی جاسکیں۔مہاراشٹر حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ نے 8.16 کروڑ روپے میں 2.5 ایکڑ اراضی حاصل کرنے کی تجویز کا مسودہ تیار کیا ہے اور مزید کہا کہ یہ گیسٹ ہاؤس وادی میں آنے والے سیاحوں کیلئے سستی رہائش فراہم کرے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا