’خون کی بو آتی ہے پھولوں اور کلیوں سے ‘

0
0

دہلی اور اسلام آباد میں آرام فرمانے والوں کو ایک نہ ایک دن اللہ تعالی کے حضور جواب دینا ہو گا
سرحد پر مسلسل تناﺅ دونوں ممالک کی سلامتی کے خطر ناک ثابت ہو سکتا ہے: جاوید احمد رانا
لازوال ڈیسک
مینڈھرآئے روز ہماری سرحد ی انسانی خون سے نہاتی ہیں۔ہر ایک صبح ایک نہ ایک نئے اور بھیانک حادثے کو جنم دیتی ہےں اس سرحدی تناﺅ کی وجہ سے آج تک ہزاروں قیمتی انسانی جانوں کا زیاں ہو چکا ہے۔ ہزاروں ماﺅں نے اپنے نورِ نظر تڑپ تڑپ کر دم توڑتے دیکھے ہیں ہزاروں دوشیزاﺅں نے جوانی میں اپنے سہاگ کھوئے ہیں ۔بیشمار ایسے بد نصیب والدین آج بھی یہاں موجود ہیں جنھوں نے جوانی میں آپنے لختِ جگر کھوئے اور خود پوری زندگی بھیک مانگ کر ایامِ زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ لیکن ستم ظریفی دیکھئے ان متاثرین کی طرف آج تک کسی نے توجہ نہیں دی ہے۔ان خیالات کا اظہار نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور ممبر قانون ساز اسمبلی مینڈھر جاوید احمد رانا نے اخبارات کے نام جاری اپنے بیان میں کیا انھوں نے کہانہائت رنجیدہ لمحہ میں کہا کہ اس پسماندہ اور سرحدی علاقہ میں آباد اس معصوم اور مظلوم عوام کا اللہ کے سوا کوئی پرسان حال نہیں ہے ہماری سرکاریں یہاں کی مظلوموں کی لاشوں پر سیاست کر رہی۔اس مجبور اور معصوم عوام کا اللہ تعالی کے سوا اس دنیا میں کوئی پرسانِ حال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کے دونوں ہمسایہ ممالک کے حکمرانوں کو یہاں کی اس مظلوم عوام کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ صرف کشمیر کی اس زرخیز اور حسین وادیوں کی طلب ہے۔ہماری حکومتوں اور صاحب اقتدار کی ہمدردیاں صرف اخبارات تک ہی محدود ہیں جب کبھی گولہ باری ہوتی ہے تو اہل اقتدار اخبارات تلخ اور جوشیلے بیان جاری کرکے لوگوں کے زخموں کی مرہم پٹی کرنا اپنی کامیابی سمجھتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ آج صبح بالاکوٹ تحصیل کے دہارگلون گاﺅں میں دیوتہ کے مقام پر ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شہید ہو گے جن میں دو کم سن بچیاں بھی شامل ہیں مرنے والوں میں چوہدری محمد رمضان ولد رحمت اللہ اس کی بیوی اور تین بچے موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ دو بچیاں شدید زخمی حالت میں زیر علاج ہیں۔زخمیوں کو جموں منتقل کرنے میں کافی تاخیر ہو گئی کیونکہ موقع پر انتظامیہ کی جانب سے کوئی مناسب بندوبست نہ تھا جس کی وجہ سے تین شدید زخمی زندگی کی جنگ ہارگے جاوید احمد رانا نے کہا کہ بڑے افسوس کا مقام ہے پرائمری ہیلتھ سنٹر دہارگلون میں ایمبولینس تک بھی بروقت موجود نہ تھی جس کی وجہ سے عین ممکن ہے کے اموات اضافہ ہوا ہے۔جاوید احمد رانا نے کہا کہ سرحدی اسمبلی حلقہ مینڈھر کے عوام نے ہمیشہ سرکار سے ٹرامو ہسپتال کا مطالبہ کیا لیکن سرکار نے عوام کی اس مانگ پورا کرنے کی کبھی بھی زحمت گوارہ نہیں کی ۔ انھوں نے کہا کہ حکمران طبقہ کو اس سرحدی خطہ کے مظلوم عوام کی پریشانیوں کا کبھی احساس نہیں ہوا ہے شاہی محلوں میں آرام فرمانے والے حکمرنوں کو انسان زندگی چونٹی سے بھی حقیر نظر آتی ہے۔انھوں نے کہا کہ دہلی اور اسلام آباد میں آرام فرمانے والوں کو ایک نہ ایک دن اللہ تعالی کے حضور جواب دینا ہو گا جن کی ہٹ دھرمی اور مغروری کی وجہ سے آج تک ہزاروں قیمتی انسانی جانوں کا زیاں ہوا ہے۔انہوں سرکار سے سوال کیا کے آخر کب تک یہاں کے مظلوم عوام ظلم کی چکی میں پستے رہیں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا