یواین آئی
اقوام متحدہ ؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ مہاتما گاندھی نے ایک ایسے سماجی نظام کا تصور کیا تھا جس میں عام آدمی صرف حکومت پر ہی منحصر نہ ہو بلکہ خود کفیل بھی بنے ۔مسٹر مودی نے مہاتما گاندھی کی 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ‘معاصر دنیا میں مہاتما گاندھی کی موزونیت’ موضوع پر منعقد ایک پروگرام میں یہ بات کہی۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے کہا‘‘گاندھی جی ہندوستانی تھے ، لیکن صرف ہندوستان کے نہیں تھے ۔آج یہ فورم اس کا زندہ مثال ہے ۔ ہم تصور کر سکتے ہیں کہ جن سے گاندھی جی کبھی ملے نہیں، وہ بھی ان کی زندگی سے کتنا متاثر رہے . مارٹن لوتھر کنگ جونیئر ہوں یا نیلسن منڈیلا ان کے خیالات کی بنیاد مہاتما گاندھی تھے ، گاندھی جی کا ویژن تھا’’۔انہوں نے کہا‘‘آج جمہوریت کی تعریف کا ایک محدود معنی رہ گیا ہے کہ عوام اپنی پسند کی حکومت منتخب کرے اور حکومت عوام کے توقعات کے مطابق کام کرے ۔ لیکن مہاتما گاندھی نے جمہوریت کی حقیقی طاقت پر زور دیا۔ انہوں نے وہ سمت دکھائی جس میں لوگ حکومت پر منحصر نہ ہوں اور خود کفیل بنیں’’۔مسٹر مودی نے کہا، "مہاتما گاندھی نے ایک ایسے سماجی نظام کا بیڑا اٹھایا، جو حکومت پر منحصر نہ ہو۔ مہاتما گاندھی تبدیلی لائے ، یہ اظہر من الشمس ہے ، لیکن یہ کہنا بھی مناسب ہوگا کہ انہوں نے لاکھوں اندرونی طاقت کو بیدا رکرکے انہیں اپنے آپ میں تبدیلی لانے کے لئے جگایا’’۔وزیر اعظم نے تحریک آزادی میں قوم کی قیادت اور ان کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے کہا‘‘اگر آزادی کی جدوجہد کی ذمہ داری گاندھی جی پر نہ ہوتی تو بھی وہ آزادی اور خود کفیل ہونے کے اصل جزو کو لے کر آگے بڑھتے ۔ گاندھی جی کا یہ ویژن آج ہندوستان کے سامنے بڑے چیلنجوں کے حل کا بڑا ذریعہ بن رہا ہے ’’۔انہوں نے ہندوستان میں چلائی جا رہی مختلف مہمات میں عوامی شراکت کی اہمیت پر کہا‘‘گزشتہ پانچ برسوں میں ہم نے عوامی شراکت کو ترجیح دی ہے ۔ چاہے وہ سوچھ بھارت ابھیان ہو، ڈجیٹل انڈیا ہو، عوام اب ان مہمات کی قیادت خود کر رہے ہیں’’۔مسٹر مودی نے مہاتما گاندھی کی زندگی کو تحریک کا منبع قرار دیتے ہوئے کہا‘‘گاندھی جی نے کبھی اپنی زندگی سے اثرات پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی لیکن ان کی زندگی ہی تحریک کا سرچشمہ بن گیا۔ آج ہم‘کس طرح متاثر کریں’ کے دور میں جی رہے ہیں لیکن گاندھی جی کا ویژن تھا کہ کس طرح حوصلہ افزائی کریں’’۔مسٹر مودی نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور بدعنوانی جیسے ایشوز کے خلاف جنگ میں مہاتما گاندھی کے اصول ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا‘‘چاہے موسمیاتی تبدیلی ہو یا پھر دہشت گردی، کرپشن ہو یا پھر مفاد پرست سماجی زندگی، گاندھی جی کے یہ اصول، ہمیں انسانیت کی حفاظت کے لئے رہنمائی کا کام کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ’’ گاندھی جی کا دکھایا یہ راستہ بہتر دنیاکی تعمیر میں مہمیز کا کام دیگا‘‘۔وزیر اعظم نے مہاتما گاندھی کے خیالات اور ان کی موزونیت پر کہا‘‘میں سمجھتا ہوں کہ جب تک انسانیت کے ساتھ گاندھی جی کے خیالات کا یہ دھارابنا رہے گا، اس وقت تک گاندھی جی کی تحریک اور موزونیت بھی ہمارے درمیان برقراررہے گی’’۔اس پروگرام میں مہاتما گاندھی کی 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا گیا۔مسٹر مودی نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کی چھت پر واقع گاندھی سولر پارک کا بھی افتتاح کیا جس کی تعمیر پر ہندوستان نے 10 لاکھ ڈالر خرچ کیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے مہاتما گاندھی کو امن کا عالمی علامت قراردیا۔اس موقع پر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ، جنوبی کوریا کے صدرمون جے ان، سنگاپور کے وزیر اعظم لی سن لونگ، نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن اور دیگر سربراہان موجود تھے ۔