خوابوں کا شہر یا پانی کا سمندر؟ بارش نے جموں سمارٹ سٹی کی قلعی کھول دی

0
0

سڑکیں ندی اورسوئمنگ پول بن گئیں؛ترقی کے دعوے بارش کے ساتھ بہہ گئے؛بلند بانگ دعوؤں کی حقیقت بے نقاب کر دی

جان محمد

جموں؍؍ بدھ کی صبح ہونے والی شدید بارش نے جموں سمارٹ سٹی منصوبے کے تمام دعوؤں کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا۔ سڑکیں ندیوں اور سوئمنگ پولز میں تبدیل ہو گئیں، جس سے شہریوں کے لیے گاڑیوں میں اور پیدل سفر انتہائی مشکل ہو گیا۔ یہ منظر جموں سمارٹ سٹی منصوبے کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت تھا، جو شہریوں کے لیے بہتر زندگی کی امیدیں لے کر آیا تھا۔جموں سمارٹ سٹی لمیٹڈ کے تحت چلنے والے اس منصوبے کا مقصد شہر کو ایک جدید اور ترقی یافتہ شہر بنانا تھا، لیکن حالیہ بارش نے ان تمام وعدوں کو جھوٹا ثابت کر دیا۔ نکاسی آب کا ناقص نظام اور پرانے پانی کی پائپ لائنز نے شہریوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کیں۔ نکاسی آب کے مسائل نے نہ صرف سڑکوں کو ناقابلِ گزر بنایا بلکہ پانی کے ذخائر میں آلودگی بھی پیدا کی، جس سے صحت کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، جو دہائیوں سے جموں میونسپل کارپوریشن کی سربراہی کر رہی ہے، اس بدحالی کی بڑی ذمہ دار ہے۔ شہریوں نے شکایت کی کہ پانی کی فراہمی میں اکثر تعطل ہوتا ہے، بجلی کے کھمبے اور تاریں پرانی ہیں، اور نکاسی آب کا نظام انتہائی ناکافی ہے۔ بی جے پی کی حکومت کے دوران بنیادی ڈھانچے میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی نہیں آئی، اور لوگ بدحالی کی شکایت کرتے رہے ہیں۔یہ مسائل صرف حالیہ بارش سے پیدا نہیں ہوئے، بلکہ دہائیوں کی غفلت اور ناکامی کا نتیجہ ہیں۔ پانی کی پائپ لائنیں اور نکاسی آب کے نظام کی عدم توجہ نے لوگوں کی زندگیوں کو مشکل بنا دیا ہے۔ بجلی کی غیر معمولی بندش اور خطرناک کھمبے بھی عوام کے لیے بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں۔
عوام نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خالی نعروں سے ہٹ کر عملی اقدامات کریں اور شہر کی بنیادی سہولیات کو بہتر بنائیں۔ ایک شہری نے کہا، "ہمیں ایک ایسے شہر کی ضرورت ہے جو اپنے وعدوں پر پورا اترے، نہ کہ صرف کاغذی منصوبوں پر منحصر ہو۔” شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو عوام کی مشکلات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور ان کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔
جموں کے باشندگان کی امیدیں اور توقعات اب بھی بلند ہیں، لیکن وہ حقیقی تبدیلی کے منتظر ہیں جو ان کی زندگیوں کو بہتر بنا سکے۔ یہ وقت ہے کہ حکام عوام کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دیں اور شہر کی تعمیر و ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔ لوگوں کو ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو ان کے مسائل کو سمجھ سکے اور ان کے حل کے لیے عملی طور پر کام کر سکے۔
یہ واضح ہے کہ جموں سمارٹ سٹی منصوبہ اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتا جب تک بنیادی مسائل کو حل نہیں کیا جاتا۔ نکاسی آب، پانی کی فراہمی، اور بجلی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ حکام کو چاہیے کہ وہ عوام کے ساتھ مل کر ان مسائل کا حل نکالیں اور ایک حقیقی سمارٹ سٹی کی تعمیر کریں جہاں لوگوں کی زندگی آسان اور خوشگوار ہو۔جموں کے لوگوں کو اب بھی امید ہے کہ ان کے شہر کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، لیکن یہ امیدیں تب ہی پوری ہوں گی جب حکومت سنجیدگی سے کام کرے گی اور حقیقی تبدیلی لائے گی۔ اس وقت تک، جموں سمارٹ سٹی منصوبہ صرف ایک خواب ہی رہے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا