حضورﷺ نے خواتین کو سماجی اور معاشی حقوق متعین فرماکر سماج میں باعزت مقام دلایا:- مولانا ضیاء الرحمٰن مدنی

0
0

المنار کیمپس،ارریہ میں جلسۂ سیرت النبیﷺ کا انعقاد۔

ارریہ:- ( منصوراحمدحقانی ) ارریہ شہر کے معروف ومشہور تعلیمی وتربیتی ادارہ المنار ایجو کیئر کے کیمپس میں جلسۂ سیرت النبی کا انعقاد عمل میں آیا۔جلسے کی صدارت ماسٹر محمد محسن صاحب چیئر مین،المنار ایجوکیشنل ٹرسٹ نے فرمائی۔جبکہ نظامت کے فرائض کو عفان احمد کامل مینیجنگ ڈائرکٹرالمنار ایڈوکیئر ارریہ نے انجام دیا۔ جلسۂ سیرت النبیؐ کا آغاز المنار ایڈوکیئر ارریہ کےاستاد حافظ عامرمظاہری کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ شوکت علی قاسمی نے تلاوت شدہ آیات کا اردو میں ترجمہ پیش کیا۔ عفان احمد کامل نے اپنے افتتاحی کلمات میں حاضرین مجلس کا والہانہ استقبال کرتے ہوئے ان کو خوش آمدید کہا اور پروگرام کے انعقاد کی غرض وغایت بیان کی۔ اس جلسے میں صدر جلسہ سمیت کل پانچ مقررین نے سیرت النبیﷺ سے متعلق مختلف موضوعات پر اظہار خیال کیا۔ مولانا ضیاء الرحمان مدنی چیئر مین الفلاح ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ نے خواتین پر حضورﷺ کے احسانات پر مختصر مگر جامع گفتگوکرتے ہوئے فرمایاکہ یوں تو رحمۃ للعالمین ﷺ کی آمد باسعادت سے سماج کاہرطبقہ مستفید ہوا ہے، لیکن جس طبقے کو سب سے زیادہ فائدہ پہونچا ہے ،وہ خواتین کا طبقہ ہے۔زمانۂ جاہلیت میں عورتوں کو سماج میں عزت کا کوئی مقام حاصل نہیں تھا۔ حضورﷺ نےانہیں نہ صرف یہ کہ زندہ رہنے کا حق عطاکیا بلکہ سماجی اور معاشی حقوق متعین فرماکر سماج میں باعزت مقام دلایا۔ اس موقع پرڈاکٹر شمیم قمر فلاحی نے حضورﷺ کے اوصاف حمیدہ اور اخلاق حسنہ پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے نبی ﷺ کی اس حدیث کا ذکر کیا کہ تم میں سب سے اچھا وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لئے بہتر ہو اور میں اپنے گھر والوں کے لئے سب سے اچھا ہوں اور الحاج نیر الزّماں سابق امیرحلقہ جماعت اسلامی ،بہار نے حضورﷺ اور خدمت خلق کے موضوع پر دلنشیں گفتگو فرمائی ۔ آپ نے حضورﷺ کی بے لوث خدمات اور سماجی تعلقات کا ذکر فرمایا۔ آپ نے کہا کہ جب نبوت کی بھار ی ذمےداری آپؐ کے کندھوں پر ڈالی گئی تو آپ کی زوجۂ محترمہ نے آپ کو یہ کہہ کر تسلی دی کہ اللہ آپ کو ضائع نہیں کرے گا کیونکہ آپ سماج سے جڑے ہوئے آدمی ہیں اور ڈاکٹر کمال حسن نے سورہ حم السجدہ کی آیات کی روشنی میں دعوت الی اللہ اور برادران وطن سے روابط استوار کرنےکی ضرورت واہمیت پر روشنی ڈالی۔رسول اللہ ﷺ نے اس سلسلے میں بہترین نمونہ ہمارے سامنے چھوڑا ہے۔
اور ماسٹرمحمد محسن نےاپنے صدارتی خطاب میں فرمایاکہ آج سے 9 سال قبل اسی جگہ(ٹین کے شیڈ) میں المنار ایڈوکیئرکی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی تھی، استاد محترم مولانا ابوذر اصلاحی ؒ اور ماسٹر محمد یٰسین بگڈھرا کےہاتھوں ادارے کا افتتاح عمل میں آیا تھا۔اس موقع پر فرط جذبات سے ان دونوں بزرگوں کی آنکھوں سےآنسو رواں ہوگئے تھے۔اللہ نے ان کے آنسوؤں اور مخلصانہ جذبات کو قبول کرلیا اورادارے کو برکت سے نوازا۔ آج سیرت النبی ﷺ کا مبارک جلسہ اسی مقام پر جدید سہولیات سے آراستہ ایک کشادہ اور مزین کانفرنس ہال میں منعقد ہورہا ہے۔ آپ نے "حضورﷺ بحیثت معلم” کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے سورہ جمعہ کی روشنی میں فرمایا کہ اللہ نے آپؐ کو معلم بناکر بھیجا تھا اور آپؐ نے صحابہ اور صحابیات کی بہترین انداز سے تعلیم وتربیت کی اور اساتذہ اور والدین کے لئے تعلیم وتربیت کا بہترین اسوہ پیش کیا۔” اس جلسے میں المنار ایڈوکیئر کے استاد قیس الرحمان کے علاوہ چند طلبہ میں سے سلمان غنی،فیض نسیم،مناظر حسین ،یوسف اور طالبات لائبہ فاطمہ اورفاطمہ محسن نے بھی بارگاہ رسالت میں نعتوں کا نذرانہ پیش کیا۔ عفان احمد کامل نے حاضرین مجلس کےعلاوہ انتظامات میں ہاتھ بٹانےوالے المنار کے اساتذہ اور دیگر نوجوانوں کا شکریہ اداکیا۔ قاری نیاز صاحب کی دعاء پر جلسۂ سیرت النبیؐ اختتام کو پہونچا اور اس جلسۂ سیرت النبیؐ میں بڑی تعداد میں مردو وخواتین اور طلبہ وطالبات نےشرکت فرمائی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا