حج 2024 جدید ترین ٹیکنالوجی اور سہولیات کے ساتھ اداکیا جائے گا

0
69

خدام الحجاج کا تربیتی کیمپ کے آغازمیں اقلیتی وزارت کے سکریٹری کیسری نواس کااظہار خیال
یواین آئی

ممبئی؍؍حج 2024 کے لیے خدام الحجاج کا تربیتی کیمپ کے ساتھ حج سیزن کاآغازہوگیا ہے اور اس موقع پر سکریٹری مرکزی وزارت برائے اقلیتی امورکے سری نواسن نے کہاکہ امسال حج 2024 جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس اور سہولیات کے ساتھ اداکیا جائے گااوراس مرتبہ حکومت کی ہرممکن کوشش ہوگی کہ حجاج کرام کو قدم قدم پربہتر سے بہتر سہولیات مہیا کرائی جائیں،تاکہ انہیں دوران حج کسی بھی طرح کی دشواری نہ پیش آئے۔
سکریٹری نے مزید کہاکہ اس موقع پرخدام الحجاج کی ذمہ داری اور اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔اس لیے ان سے سبھی کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں ،یعنی حکام اور ظاہری بات ہیحاجی صاحبان امیدوں سے بھرپور ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ”میں گزشتہ مہینے سے وزارت اقلیتی امور سے وابستہ ہوں اور حاجیوں کی خدمت کرنے کے سلسلے میں چندماہ قبل ایک عزیزدوست نے میرے بارے میں تحریری طورپر پیش گوئی کی تھی کہ مجھے فروری 2024 کے آخری ہفتے میں ایک اہم ترین ذمہ داری سونپی جائے گی اور مدینہ منورہ کی مقدس سرزمین پہنچ کر پیشانی جھکانے پر مجھے اس بات کو احساس ہوگاکہ اللّٰہ تعالیٰ نے مجھے اس کے مہمانوں کی خدمت کی شکل میں کتنی بڑی ذمہ داری سونپی ہے۔”
اس قبل جدہ میں ہندوستانی قونصل جنرل محمد شاہد عالم نے اپنی 45 منٹ طویل تقریر میں امسال حج بیت اللہ میں مہیا کرائی جانے والی سہولیات اورہندوستان تا جدہ اور مدینہ اور واپسی کے دوران پیش آنے والی آسانیوں اور دشواریوں سے خدام الحجاج کو مطلع کیا اور مزید کہاکہ امسال حج سویدھا نامی ایپ کو مزید جدید ترین ٹیکنالوجی اور سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے ،اس ایپ کو خدام اور عازمین حج کو اپنے موبائل میں ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا تاکہ انہیں لمحہ لمحہ کی اطلاع فراہم ہوسکے۔مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں شاہراہوں اور ٹریفک کی متعلق معلومات کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔اس ایپ میں قونصلیٹ کے افسران اور حج کمیٹی کے عہدیداران کے راپطہ نمبراور دیگر امور کی تفصیل بھی مہیا کرائی گئی ہے، امسال ایک خادم حجاج کے زیرنگرانی صرف دو سو حاجی ہوں گے جبکہ پہلیچارسو افراد ایک گروپ میں شامل ہوتے تھے۔
انہوں نے ہندوستانی ہوائی اڈوں ،مختلف ہوائی جہازوں اور بیرون ملک سعودی عرب میں حاصل سہولیات کے بارے میں آگاہ کیا۔جبکہ دواؤں اور تمباکو کی کم سے کم مقدار لے جانے اور ہوائی جہازمیں چالیس کلوگرام سے زائد سامان نہ لے جایا جائے اور واپسی میں اپنے کسی بھی سامان میں آب زم زم الگ سے نہیں لائیں۔
شاہد عالم نے مشورہ دیا کہ سعودی عرب میں حفاظتی اقدامات سے کھلواڑ نہ کیا جائے اور نہ کسی سیکورٹی افسر یا اہلکار سے کسی نااتفاقی پر الجھا جائے۔ابتداء میں حج کمیٹی کے چیف ایکزیکٹیو افسر لیاقت آفاقی نے خدام الحجاج کے حج تربیتی کیمپ کے بارے میں تفصیل پیش کی اور قونصل ج تک محمد شاہد عالم کا تعارف پیش کیا اور کہاکہ سی جی آئی کی حیثیت سے ان کی خدمات قابل ستائش ہیں اور انہیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
جوائنٹ سکریٹری وزارت اقلیتی امور(حج) سی پی ایس بخشی نے بھی خطاب کیااور حج 2024 کے متعلق بھر پور میں تفصیل پیش کی اور یقین دلایا کہ حج 2024 ایک مثالی حج ثابت ہوگا۔انہوں نے حجاج کرام اور خدام الحجاج کے لیے نیک خواہشات بھی پیش کیں۔
حج ہاؤس میں منعقد خدام الحجاج کے دوروزہ تربیتی کیمپ میں بھر سے نمائندے تشریف لائیں ہیں اور اس دوروزہ کیمپ میں ملکی سطح پر خدام الحجاج کو تربیت دی جائے گی۔ ممبئی اور مہاراشٹر سے مختلف محکموں میں کام کرنے والے ۷۲۲ ملازمین نے اپنی خدمات مہیا کرانے کی پیش کش کی ہے۔
تربیتی کیمپ میں متعدد ایجنسیوں کے اہلکار خدام الحجاج کو تربیت دیں گے اور اس تربیتی کیمپ میں شرکت اس لئے ضروری ہے تا کہ عملی مشق دیکھی اور سیکھی جاسکے اور اس کی روشنی میں کسی مشکل وقت میں حجاج کی مدد کی جاسکے۔اس موقع پر عنایت علی نے حج سیدھا ایپ کی مکمل معلومات فراہم کی۔جبکہ ڈپٹی سی ای او نجم الحسن نے کئی موقع پر مہمانان کا تعارف پیش کیا۔
اس تربیتی کیمپ میں زبیردادی،سعودی عربیہ ایئرلائنز اورآصف شیخ نے سامان کی پیکنگ کی تجاویز،چیک ان سامان اور حاجیوں کے سامان کے بارے میں مطلع کیا۔انہوں نے کہاکہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کم سے کم تقاضے پورے کیے جائیں، جیسا کہ مکہ/مدینہ میں واپسی کی وجہ سے خریداری پر عام طور پر اضافہ ہوتا ہے۔اس کا خیال رکھا جائے۔
اس موقع پر وزارت کے ایک افسر نے کہاکہ صرف حج سفر کی مدت کے لیے ادویات لے جائیں، کیونکہ کوئی بھی اضافی دوائیں تجارتی مقدار میں لے لی جائیں گی اور کسٹم کے ضوابط کے مطابق ہوں گی۔ کھانے کا سامان بھی کافی نہیں ہونا چاہیے، البتہ سفر کی مدت کے لیے۔جتنا ممکن ہو ہلکا سفر کریں۔جبکہ خیال رکھیں کہ دوسروں سے موصول ہونے والے کسی بھی پارسل/تحفے کو اپنے ساتھ نہ رکھیں۔
انہوں نے کہاکہ سامان کو رسیوں سے نہیں باندھنا چاہیے کیونکہ سعودی حکام کو اس پر اعتراض ہے۔ اگر سامان رسیوں سے بندھے ہوئے ہیں تو انہیں محفوظ طریقے سے لپیٹنے کی ضرورت ہے۔ہاتھ کا سامان، ہینڈ بیگ ہلکے رکھیں کیونکہ انہیں ہر مقام پر حاجی کو لے جانے کی ضرورت ہے۔ سامان میں زیروکس کاپیوں کا ایک اضافی سیٹ ساتھ رکھیں۔ہر حاجی کو اپنا سامان خود اٹھانا چاہیے۔ہر موڑ پر ہینڈ بیگ کی گنتی کی جائے اور اٹھا لیں۔حج کے لیے روانگی سے 48 گھنٹے پہلے حج ہاؤس میں رپورٹنگ اس کے ساتھ ساتھ حاجی کو اس وقت خود سے ٹیکہ لگوانے اور کسی بھی طبی مسائل کے بارے میں حج کمیٹی کو مطلع کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اگر ضرورت ہو تو ائیرپورٹ پر آنے سے پہلے میڈیکل FIT TO FLY تیار کرنا ہوتا ہے۔
فٹ ٹو فلائی ہوائی اڈے کے ڈاکٹروں کے ذریعہ فراہم نہیں کیا جاتا ہے۔ حاجی کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اس کے ہینڈ بیگ اور چیک ان بیگز ضابطوں کی تعمیل کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تمام بیگ اس کے اندر پیک کیے گئے ہوں۔موجودگی اور دوسروں کے لیے کوئی سامان نہیں رکھنا چاہیے۔ چیک ان بیگیج اور ہینڈ بیگیج پر اندر اور باہر لیبل لگا ہونا چاہیے۔حاجیوں کو ہمیشہ اپنے ہینڈ بیگ میں تمام دستاویزات کی ایک اضافی فوٹو کاپی ساتھ رکھنا چاہیے۔آخر میں حج میگزین کا اجراء عمل میں آیا جوکہ اردو،انگریزی اور ہندی میں شائع کیا جاتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا